ایکنا نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی (رہ) کی برسی کے موقع پر خانہ فرہنگ اسلامی جمہوریہ ایران کوئٹہ میں سیمینار معنقد ہوا جسمیں شیعہ سنی علما اور طلبا شریک تھے۔
سیمینار کا آغاز معروف قاری سید سجاد زمانی کی تلاوت سے ہوا جس کے بعد منقبت خواں صادق بلتستانی نے امام راحل کی شان میں منقبت پیش کیا۔
منعقدہ سیمینار سے مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے خانہ فرہنگ ایران کوئٹہ کے ڈائریکٹر سید حسین تقی زادہ واقفی نے کہا کہ حضرت امام نے مادی گرایی اور غرق ہوتی دنیا کو بچانے کےلیے بیڑا اٹھایا اور اسلام کو حیات نو بخشتے ہوئے انقلاب اسلامی کو کامیابی سے ہمکنار کیا۔
انکا کہنا تھا کہ امام کو عوامی طاقت پر اعتماد تھا اور اسی وجہ سے انہوں نے نسل نو کی ایسی تربیت کی جو حقیقی معنوں میں مدافع انقلاب و اسلام بن کر سامنے آئی۔
تقریب سے خطاب میں مقررین نے امام خمینی (رہ) کے بارے میں کہا کہ وہ ہستی تھے، جن کے وجود میں کوئی خوف یا ڈر نہیں تھا۔ ان کی شجاعت اور ان کا صبر اتنا عظیم تھا کہ انہوں نے انہی اوصاف کی وساطت سے انقلاب اسلامی کو کامیابی سے ہمکنار کروایا۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ جب امام خمینی (رہ) سے پوچھا گیا کہ آپ ایران کی سامراجی حکومت کے خلاف انقلاب برپا کرنے کیلئے کونسی فوج استعمال کرینگے تو آپ نے فرمایا کہ میری افواج ابھی ماؤں کی آغوش میں ہیں اور ابھی ماؤں کا دودھ پی رہے ہیں، آپ کی بات سچ ثابت ہوئی اور نئی نسل سامراجی حکومت کے خلاف آہنی لشکر بن کرسامنے آئی اور انقلاب کا سورج طلوع کر دکھایا۔
مقررین نے امام خمینی (رہ) کو ایک کامل عارف، مجاہد، مصلح اور دور اندیش رہنما قرار دیتے ہویے کہا کہ وہ ایک عارف تھے، لیکن ایسے عارف ہرگز نہیں تھے، جو گوشہ نشینی اختیار کرکے خلوت گاہ سے اسلام، مسلمانوں اور مظلوموں کے مسائل کا تماشا دیکھتے، بلکہ آپ نے شریعت اور حکمت کے دائرے میں رہتے ہوئے ایک فعال اور عملی شخصیت کے طور پر دنیا کے سامنے اپنے آپ کو پیش کیا۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے علما کا کہنا تھا کہ دنیا کی عالمی طاقتوں کی پشت پناہی میں ایران پر حکومت کرنے والے بادشاہ کی حکومت اس شخص نے گرا دی، جو بوریا نشین تھا۔ امام خمینی (رہ) نے غریب اور محکوم عوام کی آواز بن کر جب ان کے حقوق کیلئے آواز اٹھائی تو سب آپ کے ساتھ نکل آئے اور انقلاب کامیابی سے ہمکنار ہوا۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے علما کا کہنا تھا کہ امام خمینی (رہ) نے انقلاب اسلامی کے ذریعے دنیا کو باور کرایا کہ اس انقلاب کا تعلق نہ مشرق سے ہے، نہ مغرب سے بلکہ یہ اسلامی انقلاب ہے۔ انہوں نے کہا ایران دنیا میں واحد اسلامی ملک ہے جہاں اسلامی شریعت نافذ ہے۔
مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ امام خمینی (رہ) نے نہ شرقی نہ غربی کا نعرہ بلند کر دیا، جس کے باعث پوری دنیا کی طاقتوں میں ہلچل مچ گئی اور ان کو راستے سے ہٹانے کی کوشش کی گئی، لیکن امام خمینی (رہ) نے اپنی انتھک کوششوں سے دنیا کی طاقتوں کو شکست دی اور واضح کیا کہ دین اور سیاست ایک دوسرے کا جزو لاینفک ہیں۔
مقررین نے کہا کہ آج بھی رہبر معظم امام کے نقش قدم پر انقلاب کو کامیابی سے آگے بڑھا رہا ہے اور ایران کو دیکھ کر کہنا پڑے گا کہ ایران پر چالیس سال سے اقتصادی پابندی کے باوجود وہاں کے عوام خوش ہیں، کیونکہ امام خمینی (رہ) کے انقلاب نے ان کے دل میں اثر پیدا کیا ہے اور آج ماہرین کہہ رہے ہیں کہ روس کو پابندیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ایران سے سیکھنا ہوگا۔
تقریب سے ڈاکٹر عطا الرحمن، امام جمعہ سید ہاشم موسوی، مجلس وحدت مسلمین کے علامہ مقصود علی ڈومکی، جماعت اہل سنت کے حبیب شاہ چشتی، معروف دانشور قاری عبدالرحمن، جامعہ امام صادق کے علامہ جمعہ اسدی اور دیگرمقررین نے بھی خطاب کیا۔
تقریب میں ایرانی قونصلیٹ کے ابراہیمی نے شان معصومہ قم میں منقبت اور امام کی برسی کی مناسبت سے نوحہ خوانی بھی کی اور سیمینار کا اختتام عشائیے پر ہوا۔/