ایکنا نیوز کے مطابق ہزاروں روہنگیا مہاجرین نے پانچ سال آوارگی کے مکمل ہونے پر روھنگیا نسل کشی کی تقریب میں شرکت کیں۔
اگست سال 2017 کو میمانمار فوج اور شدت پسند بودھسٹوں کے ہاتھوں وسیع پیمانے پر راخین صوبے میں مسلم نسل کشی کی گئی۔
مسلم نسل کشی بارے اب تک کوئی کنفرم ڈیٹا موجود نہیں تاہم ڈاکٹرز وید آوٹ بارڈر کے مطابق صرف ایک مہینے میں 6700 روھنگیا کا قتل کیا گیا جنمیں بچے، خواتی اور بزرگ شامل تھے. ان واقعات کے بعد آٹھ لاکھ مسلمان روہنگیا جان بچانے کے لیے بنگلہ دیش کی طرف ہجرت کرگیے۔
گذشتہ روز مظاہروں میں نسل کشی کی برسی پر دوبارہ روہنگیا پناہ گزینوں نے قانون 1982 کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا جس کے رو سے انکی شہریت کو کینسل کردیا گیا ہے، روہنگیا میں حکومت نے بنگالی قرار دیا ہے اور انکو شہری ماننے سے انکار کررہی ہے۔
رپورٹ میں بتایا جاتا ہے کہ میانمار کی مسلح فورسز نے سال 2017 کو ملک کے مغربی حصے میں بڑی تعداد میں روھنگیا مسلمانوں کا قتل عام کیا، کہا جاتا ہے کہ سات لاکھ لوگ جان بچانے کے لیے فرار پر مجبور ہوئے۔/
4080710