ایکنا – عربی 21 نیوز کے مطابق انتخابات میں حکومتی الاینس پارٹی جو کئی عشروں سے برسراقتدار ہے مخالف پارٹی کے برابر شکست کا سامنا ہے تاہم دیگر پارٹیوں کو ساتھ ملا کر اب بھی صورتحال تبدیل ہوسکتی ہے۔
گذشتہ روز کے نتائیج کے مطابق انتخابات میں 97 سالہ سابق وزیراعظم مہاتیر محمد کو شکست ہوئی ہے جو دوبار وزاعظم رہ چکے ہیں، 1969 کے بعد پہلی بار انکی پارٹی کو انتخابات میں شکست کا سامنا ہے۔
"امید الاینس" انور ابراہیم کی سربراہی میں اپوزیشن پارٹیوں نے بڑی تعداد میں نشستیں حاصل کی ہیں اور مطلوبہ سیٹوں سے صرف چند قدم کے فاصلے پر ہے۔
متحدہ مالایی پارٹی(UMNO) جو سال ۲۰۱۸ تک حاکم پارٹی رہی تھی ان میں اور « قومی الاینس» جس کی سربراہی سابق وزیر اعظم محیالدین یاسین کررہا ہے سخت مقابلہ ہوا ہے۔
الیکشن کمیشن سربراہ عبدالغنی صالح کا کہنا تھا کہ اب تک کسی الاینس نے واضح اکثریت حاصل نہیں کی ہے.
نتایج کے مطابق امید الاینس ۷۶ اور قومی الاینس ۷۳ سیٹں جب کہ قومی محاز پارٹی جسکی سربراہی اسماعیل صبری کررہا ہے تیس سیٹیں جیت چکی ہے۔
رپورٹ کے مطابق مہاتیر محمد کی پارٹی کو سال 1969 کے بعد پہلی بار شکست کا سامنا ہے۔
گذشتہ 53 سالوں میں پہلی بار ایک ملایشین اعلی سربراہ کو شکست کا سامنا ہے اور اس سے انکی سیاسی کیرئیر کا خاتمہ بعید نہیں۔/
4100921