ایکنا- رشیا الیوم نیوز کے مطابق انڈونیشیاء کی پارلیمنٹ میں شادی سے قبل تعلقات کو ممنوع قرار دینے کا بل پاس کردیا گیا ہے۔
اس بل پر قرارداد کو اکثریت نے پاس کیا اور منطؤری کے بعد ڈپٹی اسپیکر سوفمی داسکواحمد نے باقاعدہ اس بل کو قانون کی شکل میں لاگو کرنے کا اعلان کیا۔
انڈونشییاء کے وزیر قانون یاسونا لاولی نے پارلیمنٹ سے خطاب میں کہا: ہماری پوری کوشش ہے کہ اہم موضوعات پر مباحثہ کریں اور اب وقت آگیا تھا کہ قانون میں اصلاحات کرکے بعض استعماری قوانین کو معطل کردیا جائے۔
انڈونیشیاء کی حکومت نے ووٹنگ کرانے سے پہلے اس قانون کی حمایت کی تھی تاکہ شادی کا سسٹم پائیدار بن سکے۔
اس جدید قانون میں ملک میں موجود دیگر غیرملکی بھی شامل ہیں اور وہ شادی سے قبل جنسی رابطے کی صورت میں ایک سال تک جیل کی ہوا کاٹ سکتے ہیں۔
حالیہ برسوں انڈونیشیاء کی حکومت نے بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا آغاز کردیا ہے جنمیں پھانسی کی سزا پر نظر ثانی کرکے عمر قید کی سزا البتہ نیک رویے کی صورت میں، سقط جنین پر پابندی اور جادو و سحر پر پابندی جیسے اصلاحات قابل ذکر ہیں۔/
4104893