روح المعانی؛ اہل سنت کی تفصیلی تفسیر

IQNA

تفسیر و مفسر قرآن/ 12

روح المعانی؛ اہل سنت کی تفصیلی تفسیر

7:42 - December 21, 2022
خبر کا کوڈ: 3513400
روح المعانى اہل سنت میں جامع ترین تفسیر شمار کی جاتی ہے، اس تفسیرمیں تمام گذشتہ مفسرین کی آراء کو امانتداری کے ساتھ بیان اور خلاصہ پیش کیا گیا ہے۔

ایکنا نیوز- تفسیر قرآن بنام «روح المعانی فی تفسیر القرآن العظیم و السبع المثانی» عربی زبان میں  محمود بن عبدالله آلوسى اہل سنت کی جامع اور مفصل تفسیر ہے. «روح المعانى» کو ایک عقلى و اجتهادى تفسیر شمار کیا جاتا ہے ادبی انداز میں لکھی گیی ہے.

تفسیر آلوسی بھی ایک مفصل اور وسیع تفسیر ہے جو فسیر فخر رازی کے طرز پر قدیم انداز میں تحریر کی گئی ہے اور اس کو تفسیر رازی کو دوسرا نسخہ قرار دیا جاسکتا ہے جو معمولی فرق کے ساتھ سولہ جلدوں میں تحریر کی گیی ہے۔ یہ ایک دائرہ المعارف اور طولانی تفسیر ہے۔

مصنف کے بارے میں

ابوالثَّناء سیدمحمود شهاب‌الدین افندی (۱۲۱۷-۱۲۷۰ق/۱۸۰۲-۱۸۵۴عیسوی)، فقیه، مفسر، ادیب اور بغدادی عالم ہے، سید محمود نے بچپن میں والد اور بعض اساتذہ کے ہاں ادبیات کا درس پڑھا اور زہانت کی وجہ سے وہ علمی میدان میں تیزی سے آگے بڑھا۔

انکو جلد معروف اساتذہ میں شمار کیا جانے لگا اور انکو زہانت کی وجہ سے «علامه» کا لقب دیا گیا. گرچہ وہ شافعی مسلک تھا مگر 1832 میں دیگر مسالک پر عبور اور ابوحنیفه سے لگاو کی وجہ سے وہ حنفی مذهب مسلک کے مفتی بنے۔

 

 تالیف کا محرک

آلوسی اپنے مقدمے یا تمہید میں لکھتا ہے کہ وہ بچپن سے اسرار قرآن کشف کرنے کی خواہش رکھتے تھے اور خدا سے درخواست کی کہ وہ اس کام میں توفیق حاصل کرے۔

جوانی کو انہوں نے نفس پرستی اور کھیل کود کی بجائے مطالعہ قرآن میں بسر کیا اور انکو توفیق ملی کہ انہوں نے بیس سال کی عمر میں قرآنی امور بارے سوالات کے حوالے سے کتاب «دقائق التفسیر» لکھی۔

۴۳ سال کی عمر میں انہوں نے تفسیر لکھنا شروع کیا اور سال 1850 میں انہوں نے «روح المعانی فی تفسیر القرآن العظیم و السبع المثانی» کے نام سے تفسیر پیش کیا۔

 

تفسیر روح المعانی کی خصوصیات

روح المعانى ایک وسیع، کامل اور جامع تفسیر کے عنوان سے اہل سنت میں معروف ہے جس میں گذشتہ مفسرین کی آراء کو پیش کرکے انکا خلاصہ اپنی نظر سے پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

آلوسی نے اپنی تفسیر میں ابن عطیه، ابو حیان، کشاف، ابو السعود، بیضاوى، فخر رازى اور دیگر مفسری کی آراء سے استفادہ اور اسی طرح ان پر تنقید بھی کی ہے۔

انہوں نے سب سے زیادہ تفسیر فخر رازى سے استفادہ کیا ہے گرچہ بعض جہگوں پر تنقید بھی کی گئی ہے۔/

نظرات بینندگان
captcha