ایکنا نیوز، صدی البلد نیوز کے مطابق شیخ ابوبکر احمد، مفتی ہند، نے ملک کے مختلف علاقوں کے ائمہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ پیر کی شب، 11 اگست 2025 نمازِ مغرب کے بعد مجالسِ دعا اور ابتهال منعقد کریں اور اسی روز روزہ رکھیں تاکہ غزہ کے مسلمانوں کی مدد اور ان کی مشکلات کے خاتمے کے لیے دعا کی جا سکے۔
انہوں نے ایک بیان میں، جو اسرائیلی کابینہ کی طرف سے غزہ پٹی پر قبضے کی منظوری کے بعد جاری ہوا، کہا کہ یہ فیصلہ تمام بین الاقوامی معاہدوں اور انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے اور صہیونی پالیسیوں کا تسلسل ہے جس کا مقصد ایک نہتّے قوم کو اپنی سرزمین سے جڑ سے اکھاڑ پھینکنا ہے۔
شیخ ابوبکر احمد نے کہا کہ صہیونی حکومت تقریباً 22 ماہ سے فلسطینی بچوں اور خواتین کا بے رحمانہ قتل عام جاری رکھے ہوئے ہے۔ یہ اقدامات، جو جبری ہجرت اور بھوک کی پالیسی کے بعد سامنے آئے، اس وقت ہوئے جب 7 اکتوبر 2023 سے اب تک فلسطینی شہداء کی تعداد 65 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
انہوں نے اسرائیلی کابینہ کے فیصلے کو جارحانہ اور ناقابلِ جواز قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک پہلے سے طے شدہ منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد غزہ میں موجود دو ملین سے زائد لوگوں کی تباہی کو طویل کرنا ہے۔
مفتی ہند نے اس نازک صورتحال میں پوری امتِ مسلمہ سے مخلصانہ دعاؤں کی اپیل کی اور خاص طور پر بھارتی مسلمانوں سے کہا کہ پیر کی شب، 11 اگست، نمازِ مغرب کے بعد گھروں میں دعا کریں اور دن بھر روزہ رکھیں تاکہ فلسطینی بھائیوں کی مدد اور ان کی مشکلات کے ازالے کی نیت پوری ہو۔
انہوں نے دعا کی: اللہ تعالیٰ فلسطینی قوم کی پریشانیاں اور غم دور فرمائے، ان کے لیے نجات کا راستہ پیدا کرے، اور انہیں ان لوگوں پر فتح دے جو ان پر ظلم کر رہے ہیں۔ وہ بہترین کارساز اور بہترین مددگار ہے۔
واضح رہے کہ جمعرات شب (16 مرداد) کو ہونے والے 10 گھنٹے طویل سکیورٹی کابینہ کے اجلاس میں اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو کی طرف سے پیش کی گئی غزہ پٹی پر قبضے کی تجویز منظور کی گئی۔/
4299167