ایکنا نیوز- قرآن کریم کا پچاسواں سورہ «قاف» کے نام سے ہے جسمیں 45 آیات ہیں اور یہ سورہ چھبیسویں پارے میں ہے، قاف مکی سورہ ہے جو ترتیب نزول کے حوالے سے قرآن کا چوتھا سورہ ہے جو رسول گرامی اسلام (ص) پر نازل ہوا ہے۔
اس سورے کے نام کو «قاف» رکھنے کی وجہ سورے کا آغاز حرف «قاف» سے ہے.
قیامت پر منکرین کی حیرت، دوبارہ زندہ ہونے، توحید اور خدا کی قدرت سورے کے اہم ترین موضوعات میں شامل ہیں۔
اس سورہ میں اسلام کی دعوت کی طرف اشارہ ہے اور اس میں قیامت کے ہونے اور مشرکین کے انکار، دوسری بار زندگی پر حیرت اور پھر انکے سوالوں کے جواب اور قبول نہ کرنے کے نتایج سے خبردار کیا جاتا ہے۔
اس سورہ میں آسمانوں کی خلقت، ستاروں کی آرایش، زمین کے پھیلاو، پہاڑوں، پودوں، آسمان سے پانی کا نزول اور دیگر خدا کی قدرت کی نشانیوں کا ذکر ہے۔
اس میں مثال دیا جاتا ہے کہ انسان جب سے بنا ہے اسی وقت پر اس پر کڑی نگرانی کا سسٹم موجود ہے، تمام باتیں جو زبان پر جاری ہوتی ہیں تمام خیالات اور افکار ریکارڑ کیے جاتے ہیں اور جب وہ مر جاتا ہے اس سے کیسا معاملہ ہوگا دوسری زندگی میں بھی وہ کڑی نگرانی میں ہوگا جب تک حساب کتاب نہ ہو، اس صورت میں جو دوسری زندگی کا انکار کرتا ہے آگ میں جھونک دیا جاتا ہے اور جو پرہیز گار ہوگا وہ جنت میں جائیں گے۔/