
ایکنا کے مطابق، الکفیل میوزیم نے بتایا ہے کہ یہ قالین، جو میوزیم کے قیمتی اور نادر فن پاروں میں شمار ہوتا ہے، خاص درجہ حرارت اور نمی کے کنٹرول والے ماحول میں محفوظ رکھا جاتا ہے تاکہ اس کے اصلی رنگ اور بافت زیادہ سے زیادہ محفوظ رہ سکیں۔
اس قالین کی نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ یہ "کرمان راور" طرز سے تعلق رکھتا ہے، جو شہرِ کرمان کے روایتی قالین بافی کے اہم ترین انداز میں شمار ہوتا ہے۔ یہ فرش (قالین) 154×259 سینٹی میٹر کے سائز میں تیار کیا گیا ہے اور اس کے باریک نباتاتی اور جیومیٹرک نقش و نگار فنکاروں کی مہارت، رنگوں کی ہم آہنگی اور فن کی نازکی کو ظاہر کرتے ہیں۔
کربلا میں الکفیل میوزیم کے نائب سربراہ شوقی الموسوی نے اس رونمائی کے موقع پر کہا: ’’الکفیل میوزیم عالمی یومِ اسلامی فنون کے موقع پر اس ثقافتی ورثے پر فخر کرتا ہے، جو انسانی تہذیب کی بنیادوں میں سے ایک ہے اور جس میں فن، فکر اور فلسفے کے میدانوں میں گہری روحانیت، جمالیاتی حسن اور بھرپور تاریخ موجود ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی فنون ایک ہم آہنگ علمی نظام کی حیثیت رکھتے ہیں جو فنِ تعمیر، تزئینی آرٹ اور دستکاریوں میں جلوہ گر ہوتا ہے۔
الموسوی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ موزه الکفیل اسلامی فنون کی اہمیت کو اس حیثیت سے اجاگر کرتا ہے کہ یہ فنون ثقافتی شناخت کی حفاظت کی یادداشت بھی ہیں اور تاریخ، آثارِ قدیمہ، ثقافتی ورثہ اور میوزیم اسٹڈیز جیسے شعبوں میں علمی تحقیق کے ایک معتبر سرچشمے کی حیثیت بھی رکھتے ہیں۔/
4318184