انڈیا میں مسلم یونیورسٹیوں پر حملے کی دعوت

IQNA

انڈیا میں مسلم یونیورسٹیوں پر حملے کی دعوت

9:32 - November 18, 2025
خبر کا کوڈ: 3519511
ایکنا: ایک ہندو انتہا پسند رہنما نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مسلمانوں کی ملکیت والی یونیورسٹیوں کو توپ خانے سے نشانہ بنایا جانا چاہیے۔

ایکنا نیوز، ابنا نیوز کے مطابق، ایک وڈیو بیان میں یاتی نارسِنگھانند گیری،  جو ہندو انتہا پسند رہنما کے طور پر معروف ہے نے مطالبہ کیا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں کی یونیورسٹیوں پر فوجی کارروائی کی جائے اور انہیں توپ خانے سے بمباری کر کے تباہ کر دیا جائے۔

یاتی نارسِنگھانند گیری، جو اتر پردیش کے غازی آباد میں داسنا دیوی مندر کے مہنت ہیں اور مسلمانوں کے خلاف نسل کشی پر اکسانے اور نفرت انگیز بیانات کی وجہ سے مشہور ہیں، نے یونیورسٹی الفلاح، جامعہ ملیہ اسلامیہ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور دارالعلوم دیوبند کے خلاف فوجی کارروائی کا مطالبہ کیا۔

اپنے ویڈیو بیان میں اس نے کہا: دہشت گردوں کے اڈے، جیسے یونیورسٹی الفلاح، احمدو مودی یونیورسٹی، جامعہ ملیہ اسلامیہ اور دارالعلوم دیوبند کو توپ خانے سے نشانہ بنا کر فوج بھیجی جانی چاہیے۔

یہ نفرت انگیز بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب حال ہی میں بھارت میں ایک مبینہ دہشت گرد سیل کی تحقیقات کے دوران یونیورسٹی الفلاح کے تین ڈاکٹروں کو گرفتار کیا گیا۔ پولیس کے مطابق وہ دہلی بم دھماکوں کے کیس میں بھی مشتبہ ہیں۔

ویڈیو میں نارسِنگھانند نے کہا: یونیورسٹی الفلاح، فریدآباد کی یہ نام نہاد یونیورسٹی، وہ جگہ ہے جہاں سے گرفتار شدہ دہشت گرد ڈاکٹر اور دیگر لوگ رہتے ہیں۔ وہاں انہوں نے بم دھماکوں میں مارے جانے والے دہشت گردوں کے لیے سوگ بھی منایا۔ ہندوؤ! دیکھو تمہارے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔ وہ اپنے دہشت گردوں کے لیے سوگ مناتے ہیں، لیکن تم نے مجھے تنہا چھوڑ دیا، حالانکہ میں نے ان لوگوں کے بارے میں سچ دنیا کو بتایا۔

اس نے مزید کہا: میں نے ان کی توہین کی، ان کے لیڈروں کا مقابلہ کیا۔ وہ ہر حال میں اپنی قوم کے ساتھ کھڑے ہیں اور اسی لیے ان کے 57 ملک ہیں۔ لیکن تم ان لوگوں کو چھوڑ دیتے ہو جو تمہارے لیے لڑتے ہیں، اسی لیے تمہارے پاس کچھ نہیں بچا۔

نارسِنگھانند نے مزید کہا: مجھے تنہا چھوڑ دو؛ یہ میری زندگی کا آخری مرحلہ ہے۔ جو ہونا تھا وہ ہوچکا۔ اگر تم چاہتے ہو کہ تمہارے بچے زندہ رہیں اور تمہاری نسل باقی رہے، تو پہلے یہ سیکھو کہ جو تمہارے لیے لڑتے ہیں ان کی حمایت کیسے کرنی ہے۔ دہشت گردوں کے اڈے جیسے یونیورسٹی الفلاح، احمد آباد یونیورسٹی اور دارالعلوم دیوبند کو فوج تعینات کر کے توپ خانے سے بمبار کیا جانا چاہیے۔ اپنے لیڈروں پر دباؤ ڈالو کہ انہیں توپ خانے سے تباہ کریں، ورنہ کوئی راستہ باقی نہیں رہے گا۔

بھارت میں حالیہ دھماکوں کے بعد، مسلمانوں کے خلاف بیانات اور دھمکیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جو زیادہ تر ہندو انتہا پسند عناصر کی جانب سے سوشل میڈیا پر جاری کیے جارہے ہیں۔/

 

4317293

نظرات بینندگان
captcha