
ایکنا نیوز- عربی 21 کے مطابق، آئرلینڈ کی کم خرچ ایئر لائن "رایان ایئر" نے اپنی ویب سائٹ پر تل ابیب کو اپنے فضائی مقاصد کی فہرست سے حذف کر دیا ہے۔ یہ اقدام غزہ کی پٹی میں صیہونی ریاست کی نسل کشی پر مبنی جنگ کے تین برس سے جاری تسلسل کے پس منظر میں کیا گیا ہے۔
اسرائیلی اخبار یروشلم پوسٹ کے مطابق، کمپنی نے اسرائیل میں سکیورٹی صورتِ حال کی خرابی کے باعث پروازوں کو غیر معینہ مدت تک معطل کرنے کے بعد، اپنے فلائٹ شیڈول کی تازہ کاری میں تل ابیب کو مکمل طور پر اپنی مقاصد کی فہرست سے نکال دیا۔
7 اکتوبر 2023 سے صیہونی حکومت، امریکا کی براہِ راست حمایت کے ساتھ، بین الاقوامی مطالبات اور عالمی عدالتِ انصاف کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ کے رہائشیوں کے خلاف وسیع پیمانے پر نسل کشی اور ہزاروں لوگوں کی جبری بے دخلی کا ارتکاب کر رہی ہے۔
صیہونی جارحیت کے نتیجے میں اب تک 2 لاکھ 39 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید و زخمی ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ اس کے علاوہ 11 ہزار افراد لاپتہ ہیں جن کا کوئی سراغ نہیں۔ لاکھوں افراد بے گھر ہو چکے ہیں جبکہ تباہ کن قحط نے بڑی تعداد میں، خصوصاً بچوں کی جانیں لے لی ہیں۔
جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک رایان ایئر تین مرتبہ اسرائیل آنے اور جانے والی پروازوں کو معطل کر چکی ہے۔ آخری بار یہ معطلی اس وقت ہوئی جب مئی میں یمن کی انصاراللہ تحریک کی جانب سے داغا گیا ایک میزائل بن گوریون ایئرپورٹ کے قریب گرا۔
توقع کی جا رہی تھی کہ یہ ایئر لائن اکتوبر کے آخر میں اپنی پروازیں دوبارہ شروع کرے گی۔
اس سے قبل، کمپنی نے بن گوریون ایئرپورٹ کے ٹرمینل 1 کے استعمال کی اجازت طلب کی تھی اور اسے یہ اجازت مل بھی گئی تھی۔ تاہم بعد میں اسرائیلی ایئرپورٹ اتھارٹی نے اپنا فیصلہ واپس لیتے ہوئے اس ٹرمینل کو فعال کرنے سے انکار کر دیا۔/
4318250