خدا کی نعمتوں اور عذاب کی منظر کشی سوره طور میں

IQNA

قرآنی سورے/ 52

خدا کی نعمتوں اور عذاب کی منظر کشی سوره طور میں

9:27 - January 01, 2023
خبر کا کوڈ: 3513488
دنیا کی مختصر زندگی کے بعد اگلے جہاں کے بارے میں کافی باتیں موجود ہیں اور مسلمانوں کا عقیدہ ہے کہ موت کے بعد کردار کے بدلے جنت اور جہنم ہمارا منتظر ہے۔

ایکنا نیوز- قرآن کریم کا باونواں سورہ «طور» کے نام سے ہے جسمیں 49 آیات موجود ہیں اور یہ سورہ قرآن کے ستائیسویں پارے میں ہے۔ طور مکی سورہ ہے اور ترتیب نزول کے حوالے سے چہترواں سورہ ہے جو قلب رسول گرامی اسلام  (ص) پر اترا ہے۔

سورہ کی پہلی آیت میں «طور» کے نام سے قسم کھایا گیا ہے اور اسی وجہ سے نام طور پڑا.

طور سینا ایک مقدس مقام ہے جو سرزمین فلسطین میں واقع ہے۔ حضرت موسی (ع) اس پہاڑ پر خدا سے کلام کرتا اور یہاں پر آپ پر وحی اتری. « طور » .کا لفظ دس بار قرآن میں آیا ہے۔

تفسیر المیزان کے مطابق سورہ طور کا مرکزی تھیم اور موضوع ان لوگوں کو خبردار کرنا ہے جو حق سے دشمنی کرتا ہے اور اس میں قیامت کے عذاب بارے میں خبردار کیا جاتا ہے اور قسم کھا کر عذاب کے یقینی ہونے کی بات کی جاتی ہے۔ اس میں سخت ترین قطعی عذاب کے علاوہ مومنین کو جنت کی بشارت اور بعض نعمتوں کا ذکر ہے ان لوگوں کے لیے جو دنیا میں مہربان اور ایمان والے ہوتے ہیں۔

سورہ طور کے موضوع کو چھ حصوں میں یوں بیان کر سکتے ہیں:

شروع کی آیات میں عذاب الهى و قیامت کی آگ اور کافروں کے انجام کی باتیں ہیں.

دوسرے میں حصے میں جنت اور مومنین کے بدلے اور جنت کی نعمتوں کا بیان ہے۔

رسول اسلام(ص) کے خلاف دشمنوں کی باتوں پر اشارہ ہوا ہے۔

ایک اور حصے میں خدا کی توحید پر اشارے موجود ہیں.

ایک بار پھر معاد اور قیامت کی باتیں کی گیی ہیں اور آخر میں رسول گرامی اسلام (ص) کو صبر و استقامت کرنے اور خدا کی حمد کی تاکید آئی ہے اور خدا کی نصرت کا وعدہ کیا جاتا ہے۔/

نظرات بینندگان
captcha