محجبہ خاتون فٹبال پلیر نے نسلی تعصب کے خاتمے کا مطالبہ کردیا

IQNA

برطانیہ میں؛

محجبہ خاتون فٹبال پلیر نے نسلی تعصب کے خاتمے کا مطالبہ کردیا

10:45 - January 21, 2023
خبر کا کوڈ: 3513638
ایکنا تھران- برطانیہ کے ایک باپردہ خواتین فٹبال گروپ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حجاب اور مسلمان بارے تعصب کے خاتمے کے لیے اقدام کیا جائے۔

ایکنا- اباوٹ اسلام نیوز کے مطابق برطانیہ میں نسل پرستی پر مبنی تعصب فٹبال کے لیے ایک بڑا المیہ ہے اور اس حؤالے سے کافی اعتراضات کیے جاتے رہے ہیں۔

مسلمان خواتین پلئیر کے ایک گروپ نے مہم شروع کی ہے جسمیں برطانوی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ نسل پرستی کے خلاف مناسب اقدام کریں۔

گروپ بنام «تھری محجبه»(Three Hijabis)  کی سربراہ شایسته عزیزکا کہنا تھا: فٹبال بارے ہماری بھاری ذمہ داری بنتی ہے اور یہ کھیل صرف چند اوباش یا کچھ نسل پرستوں کا سپورٹس نہیں بلکہ پورے معاشرے کا کھیل ہے۔

 

تھری محجبہ گروپ یورو 2020 کے بعد بنایا گیا ہے جب تین مسلمان برطانوی پلئیر کو سخت نسل پرستانہ تعصب کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

مذکورہ گروپ کو گذشتہ بدھ کو خواتین کمیٹی کے اجلاس میں دعوت دی گیی تھی جہاں عزیز نے خطاب میں کہا کہ انکو ایک سیاہ فام خاتون کی شکایت ملی ہے جنکو کھیل کے دوران ذلت آمیز رویے کا نشانہ بنایا گیا۔

سیاہ فاموں کے علاوہ دیگر مسلمان پلئیرز کو بھی نسل پرستانہ رویوں کا سامنا رہا ہے۔

سال 2018 کو اسٹار پلئیر مسعود اوزل نے نسل پرستانہ حملوں سے تنگ آکر قومی ٹیم کو خیرباد کہا تھا۔

فرانس کے پلئیر سمیر نصری جو سال ۲۰۱۶ میں فرانس ٹیم کے علاوہ مانچسٹر سٹی میں کھیل رہا تھا انہوں نے اسلامو فوبیا کے خلاف تشویش کا اظھار کیا تھا۔/

 

4115829

نظرات بینندگان
captcha