احمد الرزیقی؛ تخلیقی سوچ اور استاد منشاوی کے طرز کے قاری

IQNA

تلاوت قرآن کا ہنر/ 20

احمد الرزیقی؛ تخلیقی سوچ اور استاد منشاوی کے طرز کے قاری

8:01 - January 22, 2023
خبر کا کوڈ: 3513642
جنوبی مصر کے قاری استاد احمد الرزیقی جو استاد عبدالباسط و استاد منشاوی سے متاثر تھے انہوں نے ایسے طرز ایجاد کیے جس نے انکو شہرہ آفاق بنایا۔

مصری قاری «احمد شحات احمد الرزيقی» سال ۱۹۳۸ کو مصر صوبہ قنا کے گاوں رزيقات میں پیدا ہوئے۔

احمد کو مصر کے تیسری نسل کے قرآء میں شمار کیا جاتا ہے. رزیقی استاد عبدالباسط، محمد صدیق منشاوی و مصطفی اسماعیل کے بعد قرآء میں آتا ہے اور وہ راغب مصطفی غلوش و عبدالعزیز حصان کا ہم عصر شمار ہوتا ہے۔

مصر میں تعلیم مکمل کرنے والے احمد استاد منشاوی سے متاثر تھے. احمد شحات احمد الرزيقی ایک تخلیقی اور ماہرانہ سوچ کے حامل استاد تھے جو اپنے خاص طرز کی وجہ سے شہرت یافتہ ہوئے تاہم وہ تلاوت میں منشاوی سے متاثر تھے۔

 

رزیقی نے اسی تخلیقی سوچ کی وجہ سے ایسے طرز ایجاد کیے جس سے طرز متشاوی میں تبدیلیاں دیکھی جاسکتی ہیں۔

استاد رزیقی سے یادگار رہنے والی تلاوتوں کی تعداد کم ہے جس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ انہیں دوسرے قرآء کی نسبت محافل میں کم دعوت ملتی تھی دوسری جانب وہ خود بھی محفلوں کی بجائے اسٹوڈیو میں تلاوت کے زیادہ شوقین تھے۔

 

مختلف قرآء کی تلاوتوں کے طرز اور انداز کو تین گروپ میں تقسیم کرسکتے ہیں «زنده»، «مرده» اور «فرسوده»۔ زندہ طرز وہ ہے جس کے طرفدار اب بھی کافی ہے، مردہ طرز وہ ہے جو فراموش کردیے گیے ہیں اور فرسودہ طرز وہ گروپ ہے جس کے طرفدار ہوں گے لیکن انکی تعداد کافی کم ہے۔

استاد احمد الرزیقی کے طرز کو اس تیسرے گروپ میں شمار کرسکتے ہیں اگرچہ وہ استاد منشاوی کی تقلید کرتے تھے تاہم اپنے تخلیقی سوچ کی وجہ سے انہوں نے اس میں جدت لانے کی کوشش کی، انکے طرز کے حامیوں کی تعداد کم ہی ہے۔/

نظرات بینندگان
captcha