ایکنا نیوز کے مطابق تفسیر»جوامع الجامع» فضل بن حسن طبرسی نامور شیعہ مفسر کی کاوش ہے۔
طبرسی نے اس تفسیر میں اپنی گذشتہ دو تفسیر «مجمع البیان» اور «الکافی الشافی» کا خلاصہ اس میں پیش کیا ہے اور یہ کام اپنے بیٹے کی فرمائش پر کی ہے، یہ تفسیر مختصر مگر ایک بہترین ادبی کاوش ہے۔ اس کام کو انہوں نے ایک سال کی مدت میں «مجمع البیان» اور «الکافی الشافی» کے بعد انجام دیا۔
مصنف بارے
فضل بن حسن بن فضل طَبْرِسی ملقّب به امین الاسلام، نامور شیعہ مفسر ہے جس کی اہم شاہکار کتاب مجمع البیان ہے، وہ چھٹی صدی ہجری میں پیدا ہوئے اور نامور محدث، فقیہ، متکلم ہے، ان کی دیگر کتابوں میں جوامع الجامع اور اعلام الوری شامل ہیں۔
طبرسی اس تفسیر کے لکھنے کے محرک کے حوالے سے کہتا ہے: جب اپنی بڑی تفسیر«مجمع البیان» کو لکھا جس میں مختلف قسم کے معارف شامل ہیں تو زمخشری کی کتاب کشاف کو دیکھا اور ارادہ کیا کہ اس کے نکات سے استفادہ کروں اور یہ کتاب سامنے آئی جس کو میں نے الکافی الشافی نام دیا جس کو لوگوں سے کافی پذیرائی ملی، اس دوران میرے فرزند عزیز ابونصر حسن نے مجھ سے کہا کہ اس دو کتاب کا خلاصہ کروں تاکہ سب استفادہ کرسکے لہذا ان دو کا میں نے خلاصہ کیا اور دونوں کتابوں کے اہم ادبی نکات کو یکجا کیا اس وقت میری عمر ستر سے اوپر ہوچکی تھی گرچہ مشکل کام تھا تاہم بیٹے اور دوستوں کے اصرار پر یہ کام انجام دیا اور اسکوجمع الجوامع نام دیا۔/
تفسیر کی روش
یہ تفسیر مجمع البیان کی طرح منظم نہیں بلکہ کشاف کی طرح عنوان بندی کے بغیر لکھی گیی ہے اور ایک خلاصہ ہے اور شارٹ ادبی نکات کو یکجا کیا گیا ہے۔
اس تفسیر میں لغت کے مسائل، اعراب، قرآت، بیان نظم اور ادبی نکات اور دیگر باریک ادبی پہلووں کو مدنظر رکھا گیا ہے۔
اس طرز تفسیر میں آغاز میں سورے کا نام، مکی مدنی اور معانی ، آیات کی تعداد اور فضیلت پر بات ہوئی ہے پھر قرآت، لغت، نحو صرف، الفاظ شناسی اور پھر معانی پر توجہ دی گیی ہے۔
اس تفسیر کے آغاز میں چند مربوط آیات کا ذکر کیا گیا ہے اور پھر آیات کے اجزا اور دیگر فقھی اور کلام کے اصول کو پیش کیا گیا ہے البتہ آیات کی مختصر تفسیر پیش کی گیی ہے اور تفصیلی تفسیر
مجمع البیان پر لنک دی گیی ہے۔/