ایام میلاد امام عصر(عج) کے حوالے سے ایکنا نے معروف عالم آیتالله سیدعلی میلانی سے ملاقات کی جسمیں انہوں نے امیرالمومنین(ع) کی ایک روایت پر اشارہ کیا جسمیں امام عصر(عج) کی توصیف کی جاتی ہے۔
«اللَّهُمَّ بَلَى لَا تَخْلُو الْأَرْضُ مِنْ قَائِمٍ لِلَّهِ بِحُجَّةٍ إِمَّا ظَاهِراً مَشْهُوراً وَ إِمَّا خَائِفاً مَغْمُوراً لِئَلَّا تَبْطُلَ حُجَجُ اللَّهِ وَ بَيِّنَاتُهُ؛ جی ہاں، زمین حجت خدا سے خالی نہیں رہتی، چاہے ہو ظاہر ہو یا پنھاں، تاکہ زمین سے خدا کی حجت اور نشانیاں ختم نہ ہوں»(حکمت ۱۴۷ نهج البلاغه)
امیرالمومنین(ع) کی یہ روایت جو امام عصر بارے ہے مستند روایتوں سے ثابت ہے اسمیں کسی شک کی گنجائش نہیں۔ اتفاق سے یہ روایت جو امیرالمومنین(ع) سے نقل شدہ ہے اہل سنت کی بعض اہم ترین کتابوں میں موجود ہے۔ یہ روایت امیرالمومنین(ع) سے کتاب «فتح الباری؛ شرح صحیح البخاری» میں موجود ہے جو صحیح بخاری کی شرح میں اهل سنت کی اہم کتاب ہے۔
امیرالمومنین(ع) اس روایت میں چند چیزوں کی جانب اشارہ فرماتے ہیں ؛ پہلا یہ کہ ہرزمانے میں خدا کی حجت موجود ہوتی ہے۔
دوسرا اہم نکتہ یہ کہ امیرالمومنین(ع) اس روایت میں غیبت امام زمان(عج) کی بات کرتے ہیں یعنی امام اول بارہویں امام کی غیبت کا بتاتے ہیں. مسئله غیبت امام زمان(عج) اہم امور میں سے ہے جو رسول اکرم(ص) سے بھی نقل شدہ ہے۔
جمله «إِمَّا خَائِفاً مَغْمُوراً» سے مراد ولی عصر(عج) ہے. امام زمان(عج) یقینا موجود اور اسی عالم میں تشریف فرما ہے، فرزند امام عسکری(ع) ہے اور ان کے وجود سے برکتیں قایم ہیں. البته یہ بحث کی جاتی ہے کہ کیا غیبت امام زمان(عج) میں ان سے ملاقات ممکن ہے میرا ایمان ہے کہ یقینا ممکن ہے اور ایسا ہوا بھی ہے حتی ہمارے زمانے میں. عصر حاضر میں بعض لوگوں نے امام عصر(عج) سے ملاقات ہے جن کے حوالے سے میرے والد گرامی سیدنورالدین میلانی نے کچھ چیزیں بیان کی ہے جو میرے پاس موجود ہے. لہذا غیبت امام زمان(عج) میں شک کی گنجائش نہیں گرچہ اس میں کچھ طول آجائے۔/
4126403