شکیلا عالمی، بانوی هنرمند تذهیبکار افغانستانی جو تیسویں بین الاقوامی قرآنی نمایش تھران میں شریک ہے انہوں نے ایکنا نیوز سے گفتگو میں تذہیب کاری یا ایلومینیشن پر کام کے حوالے سے کہا کہ وہ افغان اسٹال پر مصروف عمل ہے۔
انکا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے فن پارے مختلف ممالک میں فروخت کے لیے پیش کردیا ہے جنمیں دبئی، امارات اور اٹلی وغیرہ شامل ہیں اور ایران میں انکی کافی نمایش منعقد ہوچکی ہے جب کہ وہ "شمامہ" آرٹ گروپ کی سربراہی کررہی ہے جسمیں ایرانی اور افغانی آرٹسٹ شامل ہیں۔
ان کی اپنے کام میں شاندار ترقی بارے کہنا تھا: میرا خیال ہے کہ جب میں نے معروف حدیث «ان الحسین مصباح الهدی و سفینه النجاة: حسین(ع) چراغ هدایت اور کشتی نجات ہے» پر کام کیا اور یہی سے میری شہرت کا آغاز ہوا اور میری پوسٹر خرید کر لوگوں نے گھروں میں لگایا۔
انکا کہنا تھا کہ کافی ممالک جیسے جاپان، پاکستان اور ہنددوستان سے نمایش میں لوگ شریک ہیں اور لوگوں نے مجھ سے تذہیب کاری اور اس ایرانی فن سے کام سیکھنے کی خواہش ظاہر کی اور نمایش گاہ کی مدت کام سکھانے کے لیے کافی تو نہیں۔/
4133344