ایکنا نیوز- انسان کی خاصیت میں غفلت شامل ہے اور یہ بڑا مسئلہ ہے لہذا اب ہوتا یہ ہے کہ رمضان کیا ختم ہوا لوگ اس معنویت ہی کو فراموش کرتے ہیں لہذا اس حوالے سے غفلت سے نکلنے کے لئے یاد آوری یا تذکرہ بہت اہم ہے۔
انسان کو دوسروں کی نصیحت کی ضرورت ہوتی ہے اور امام جواد(ع) فرماتے ہیں: «اَلْمُؤْمِنُ يَحْتَاجُ إِلَى ثَلاَثِ خِصَالٍ تَوْفِيقٍ مِنَ اَللَّهِ وَ وَاعِظٍ مِنْ نَفْسِهِ وَ قَبُولٍ مِمَّنْ يَنْصَحُهُ؛ مؤمن کی تین خصوصیت کی اشد ضرورت ہے، خدا کی جانب سے توفيق، اپنے اندر سے نصیحت کی صلاحیت، اور دوسروں کی نصیحت قبول کرنا».
رمضان کی روحانیت بچانے کے لیے انسان ہر رات یا ہر ہفتے میں ایک رات اذان فجر سے آدھے گھنٹے قبل اٹھ کر سحر میں رب سے مناجات اور راز و نیاز کرنا چاہیے اس سے کافی حد تک رمضان کی فضا باقی رہ سکتی ہے۔
رسول گرامی(ص) سے پوچھا گیا کہ ہم دوسروں کے ساتھ کیسے رہیں؟ آپ نے فرمایا کہ اس سوال کو حضرت عیسی(ع) سے بھی پوچھا گیا ہے اور انہوں نے خوبصورت جواب دیا کہ «مَنْ يُذَكِّرُكُمُ اللَّهَ رُؤْيَتُهُ وَ يَزِيدُ فِي عِلْمِكُمْ مَنْطِقُهُ وَ يُرَغِّبُكُمْ فِي الْآخِرَةِ عَمَلُه؛ ان کے ساتھ رہو جن سے ملکر تمھیں خدا یاد آئے، جس کی بات تمھارے علم میں اضافہ کرے اور جسکا کردار تمھیں آخرت کی طرف راغب کریں».
دعائے ابوحمزه ثمالی میں ہم پڑھتے ہیں «خدایا! ہوا کیا ہے کہ جب میں دعا کا ارادہ کرتا ہوں، تو میرے اندر جذبہ پیدا نہیں ہوتا اور میں سستی کا احساس کرتا ہوں؟ ایسا تو نہیں کہ آپ نے مجھے اپنی بارگاہ سے نکال دیا ہے، شاید میں بد کرداروں کے ساتھ نشست و برخاست کرتا ہوں یا علما سے میں نے فاصلہ لیا ہے؟»
انسان کو اس صورت میں بروں کی صحبت سے نکلنے اور اچھوں کی ساتھ نشست کی ضرورت ہے۔
امیرالمؤمنین(ع) امام علی فرماتے ہیں: «اِنَّ بِذَوِى الْعُقولِ مِنَ الْحاجَةِ اِلَى الاَدَبِ كَما يَظْمَأُ الزَّرْعُ اِلَى الْمَطَرِ؛ اہل عقل کو اسی طرح ادب کی ضرورت ہے جس طرح کھیت کو بارش کی۔ مقدس زیارات پر جانا، مذہبی مجالس میں شرکت، بزرگوں کے مزار پر جانا، موت کو یاد کرنا، عالم خلقت پر غور کرنا، قرآن اور روایات پڑھنا اور غور کرنا یہ سب انسان کو روحانیت باقی رکھنے میں مددگار ہیں۔
* ایرانی عالم محمد اسدیگرمارودی کی ایکنا نیوز سے گفتگو