ایکنا نیوز- فرانس پریس کے مطابق انڈیا میں جعلی ویڈٰیوز تیار کرکے تبلیغ اور فرقہ واریت پھیلائی جاتی ہے اور مودی دور میں ہندو شدت پسندوں کی سرگرمی میں کئی گنا اضافہ ہوچکا ہے۔
اسی حوالے سے ایک پانچ منٹ کی ویڈیو میں ایک مسلمان مرد کو دیکھایا گیا ہے جو ایک فروخت ہونے والے خوراک میں ہاتھ دھونے والے مائع کو ملاتا ہے ، اس ویڈیو کو پچاس لاکھ لوگوں نے اب تک فیس بک پر دیکھا ہے۔
ایک ویڈیو کلیپ جس کو پیتنیس لاکھ لوگوں نے یوٹیوب پر دیکھا ہے اس میں ایک پھل فروش مسلمان کو دیکھایا گیا ہے جو انار کے فروخت سے لوگوں کو دھوکہ دیتا ہے یہانتک کہ لوگ اس پر حملہ کرتے ہیں، اس میں کہا گیا ہے کہ ہر مسلمان سے خریدتے ہوئے احتیاط ضرور کریں۔
عام ناظرین کا کہنا ہے کہ ایسی قسم کی ویڈیوز صرف کمانے اور زیادہ ویوز کے لیے تیار کی جاتی ہیں۔
مذکورہ ویڈیوز کے فیک ہونے کی دلائل واضح ہے جنمیں سے بعض کو سوشل میڈیا سے حذف کیا جاتا ہے تاہم حقیقت یہ ہے کہ افکار عمومی میں ایسی ویڈیوز قابل اعتبار نہیں اور عام طور پر فیک ویڈیوز تیار ہوتی ہیں اور ان سے شدت پسند ہندو فرقہ واریت پھیلانے کے لیے استفادہ کرتے ہیں۔/
4150019