جرمنی میں اسلام فوبیا کی لہر میں شدت

IQNA

جرمنی میں اسلام فوبیا کی لہر میں شدت

6:02 - July 09, 2023
خبر کا کوڈ: 3514590
ایکنا تھران: جرمنی میں غیرسرکاری اداروں کے سروے کے مطابق ۵۰ فیصد جرمن مسلمانوں سے دشمنی کا اقرار کرتے ہیں۔

ایکنا نیوز- خبررساں چینل کے مطابق غیرسرکاری سروے کرنے والے اداروں کے مطابق جرمنی اسلامو فوبیا میں سب سے آگے نکل چکا ہے جہاں پچاس فیصد آبادی یا جرمن عوام مسلمانوں کو دشمن تصور کرتے ہیں۔

 

رپورٹ کے مطابق گذشتہ سالوں میں انجام دیے گیے سروے میں خصوصی ماہرین اور یونیورسٹی اساتذہ شریک تھے۔

 

جرمن وزیر داخلہ نانسی فزر کا اس رپورٹ پر تبصرے میں کہنا تھا: مسلمانوں سے دشمنی کا تصور کافی بڑھ چکا ہے اور انکو عام زندگی می تعصب و نفرت کا سامنا ہے اور اس چیز سے وہ مسائل کا شکار ہیں اور جرمنی میں یقینا ان پر بڑا دباو ہے۔

 

مسلمانوں کو دشمن شمار کرنے سے جرمنی ایک جمہور ملک بننے کی سمت گامزن ہے جہاں شدت پسندوں کا غلبہ ہے جس کے نتایج تمام جرمنی کو متاثر کرسکتے ہیں۔

 

گسترش پدیده اسلام‌هراسی در جامعه آلمان

 

مذکورہ سروے کی نظارت ٹیم کی رکن اور یونیورسٹی ٹیچر کریمه ابراهیم، ​​جو نسل پرستی مخالف تنظیم  (IDN-NRW) کی سربراہ بھی ہے انکا کہنا تھا کہ یہ رپورٹ حقیقت پر مبنی ہے جہاں مسلمان زندگی اور کاروبار میں کن مسائل سے دوچار ہیں اور معلوم ہوتا ہے کہ مسلمانوں سے نفرت عام ہوچکی ہے یعنی مسلم نفرت جذبات صرف نازیوں سے تک محدود نہیں بلکہ معاشرے میں عام ہوچکی ہے۔

 

گسترش پدیده اسلام‌هراسی در جامعه آلمان

 

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جرمنی میں ۵,۵ ملین مسلمان کو جرمن عوام «ایک عجیب و غریب پست معاشرے اور شدت پسند مذہب کے لوگ» سمجھتے ہیں۔

 

اسلام فوبیا میں میڈیا کا کردار

رپورٹ میں اس نفرت انگیز فضا کے ایجاد میں میڈیا کو ذمہ دار قرار دیا گیا ہے کیونکہ میڈیا نے مسلمانوں ک خلاف نفرت انگیز تصور پیش کیا ہے۔

جرمن میڈیا نے دہشت گردی بارے منفی تصورات اور شدت پسندی کو مسلمانوں سے مربوط قرار دیا ہے جس سے منفی تصورات کو تقویت ملی ہے۔/

 

4152568

 

نظرات بینندگان
captcha