ایکنا نیوز- خبررساں ادارے عرب نیوز کے مطابق گذشتہ دنوں اسٹاک ہون میں مسجد کے سامنے سلوان مومیکا نامی شخص نے عید کے دن مسلمانوں کے سامنے قرآن مجید کو نذر آتش کرکے شہید کیا جس پر دنیا بھر کے مسلمانوں کے احساسات مجروح ہوئے۔
آخر کار سوئیڈن کی حکومت نے بھی اس واقعے کی مذمت کی اور اسکو اسلام فوبیا کا مظہر قرار دیا جب کہ اسلامی تعاون تنظیم نے بھی واقعے کی روک تھام کا مطالبہ کیا۔
مومیکا نامی شہری جو عراقی نژاد سوئیڈش شہری ہے انہوں نے اظھار آزادی کے قانون کے تحت قرآن سوزی کی اجازت لی تھی مگر اس پر شدید اعتراضات ہوئے۔
سال 2017 سے اسکانڈیناویا میں قرآن سوزی کا عمل شروع ہوا ہے جہاں ڈنمارک کے اسلام مخالف رہنما راسموس پالوڈان نے کئی بار قرآن سوزی کا اجتماع منعقد کیا اور پولیس کی حفاظت میں ایسے پروگرامز منعقد ہوتے رہے ہیں۔
پاکستانی نژاد فیزیشن ڈاکٹر عرفان ظاهر احمد، نے ان واقعات کو افسوسناک قرار دیتے ہویے کہا کہ اس ہم سب بہت غم زدہ ہوئے ہیں۔
انکا کہنا تھا: یہ اقدامات مسلم مخالف پالیسیوں کا حصہ ہے جو ملک میں وحدت و بقائے باہمی کے ساتھ ان ممالک میں رہنے کے خواہش مند ہیں مگر شدت پسند ان کو معاشروں سے الگ کرکے ڈر اور خوف کے ساتھ اختلافات سے دوچار معاشرہ قایم کرنا چاہتے ہیں۔/
4153623