ایکنا نیوز- قرآن کریم میں اٹھانوے نمبر پر سورہ «بینه» موجود ہے جسمیں 8 آیات ہیں اور یہ سورہ تیسویں پارے میں ہے. سورہ «بینه» مدنی سورہ ہے اور ترتیب نزول کے حوالے سے یہ سواں سورہ ہے جو قلب رسول اسلام (ص) پر نازل ہوا ہے۔
بیّنه کا مطلب یا معنی «دلیل واضح» ہے جو اس سورے کی پہلی اور چوتھی آیت میں آیا ہے۔
علامه طباطبایی کے مطابق سورے کا موضوع سب کے لیے ہدایت اور رسول اکرم کی عالمی رسالت ہے، خلوص کے ساتھ عبادت اور رسول اکرم کے دستور پر عمل کو انسانی معاشرے کی کامیابی کا راز قرار دیا جاتا ہے۔
اساس سنت الهیِ هدایت همگانی، عمومی بودن رسالت پیامبر را هدف سوره میداند. وی هم چنان عبادت خالصانه و اعتقاد به دستورات الهی را که پیامبر(ص) به آن دعوت کرده را همان دینی دانسته که حافظ منافع جامعه انسانی است.
سوره بیّنه میں رسول اسلام (ص) کی عالمی ذمہ داری پر اشارہ ہوا ہے جو روشن دلیل کے ساتھ پیش کیا گیا ہے، اس سورہ میں نماز اور زکات کے وجوب پر بھی اشارہ ہوا ہے۔
اہل کتاب اور مشرکین اسلام سے قبل دعوی کرتے تھے کہ وہ اپنے مذہب سے اسوقت تک ہاتھ نہ کھینچے گا جب تک واضح دلیل نہ لائے جاتے اور ایسا بندہ آتا جو مطالب قرآن کو روشن دلائل کے ساتھ پیش نہ کرتے مگر جب رسول اسلام آیا اور اسلام کا ظھور ہوا تو وہ اختلاف میں پڑگیے اور اپنی بات پر عمل بھول گیے اور کافی لوگ رسول اکرم کے مقابل جنگ پر اتر آئے حالانکہ اسلام واضح دلائل کے ساتھ نماز، زکات پر تاکید کرتا ہے۔
اسی طرح سوره میں انجام اور بدلے کے حوالے سے کفار اور مومنین دونوں کی طرف اشارہ ہوا ہے اور کفار کو بدترین مخلوق قرار دیا گیا ہے جنکا ابدی ٹھکانہ آگ ہے جب کہ انکے مقابل مومنین کو بہترین مخلوق قرار دیا گیا ہے اور انکا ابدی مقام دائمی جنت ہے جہاں خدا ان سے خوش ہوگا اور یہ خدا سے خوش ہوں گے۔/