کتاب جو فکری ضرورت پوری کرتی ہے

IQNA

قرآن کیا ہے؟ / 20

کتاب جو فکری ضرورت پوری کرتی ہے

9:13 - August 06, 2023
خبر کا کوڈ: 3514728
ایکنا تھران: انسان میں ایسی صفات موجود ہیں کہ کبھی مغرور ترین افراد بھی ذلت و خواری کو محسوس کرتے ہیں. یہ صفات کیا ہیں اور اس کو کیسے دور کرسکتے ہیں؟

ایکنا نیوز- جب انسان کی بات آتی ہے تو اس کی اہم ترین خاصیت ضرورت سامنے آتی ہے نیاز مندی، یعنی انسان کبھی مستقل نہیں ہوتا اور ہر دور میں انہیں کسی برترچیز کی ضرورت ہوتی ہے

طفولت اور بچپن میں ماں باپ کی مدد کی ضرورت جو جوانی تک محسوس کی جاتی ہے جوانی و بوڑھاپے میں بھی ایسی ہی ضروریات اور یہ نیازمندی تمام زندگی ساتھ ساتھ رہتی ہے۔

نیاز یا ضرورت پوری کرنا انسان کی شناخت کے ساتھ متصل ہے مثال کے طور پر کھانے پینے کی ضرورت محسوس کرتا ہے تاہم کبھی وہ سمندر کا پانی پی کر یا کچرہ کھا کر اس ضرورت کو پوری نہیں کرتا کیونکہ وہ جانتا ہے کہ سمندر کا پانی پیاس نہیں بجھاتا اور اس سے مشکلات میں اضافہ ہوتا ہے۔

لہذا انسان ایسی طاقت کے درپے ہوتا ہے جو اس کی ضرورت پوری طرح سے رفع کرے، رب کائنات نے کتاب نازل کی ہے جو انسان کی ضروریات جو جانتی ہے اور اگر درست تفسیر کی جائے تو پوری طرح سے اسکی نیازمندی برطرف کرسکتی ہے۔

تقسیم بندی میں ضروریات کو دو حصوں میں تقسیم کی گیی ہے:

  1. دنیوی ضروریات: قرآن مجید دنیوی ضروریات جسمیں کھانے پینے سے لیکر ایک مثالئ معاشرے کے قیام تک تاکید کرتا ہے اور اسی کی رہنمائی میں یہ ممکن ہے مثال کے طور پر:

کم فروشی سالم معاشرے کی اہم ضرورت: سوره مطففین میں کم فروشوں کو خبردار کیا جاتا ہے کہ قیامت میں انکا حساب ہوگا: «وَيْلٌ لِلْمُطَفِّفينَ الَّذينَ إِذَا اكْتالُوا عَلَى النَّاسِ يَسْتَوْفُونَ وَ إِذا كالُوهُمْ أَوْ وَزَنُوهُمْ يُخْسِرُونَ  أَ لا يَظُنُّ أُولئِكَ أَنَّهُمْ مَبْعُوثُون‏ ؛ وائے ہو کم فروشوں پر! جب وہ اپنے لیے پیمانہ تولتا ہے تو اپنا حق پورا وصول کرتا ہے، اور دوسروں کو دیتے ہویے کم تولتا ہے! کیا وہ گمان کرتا ہے کہ دوبار نہیں اٹھایا جائے گا» (مطففین: 1الی4)

  1. اخروی ضروریات: انسان ابدی سعادت اور جنت میں جانے کے لئے اعمال صالح اور ثواب جمع کرنے کا نیاز مند ہے اگر یہ پوری نہ ہو تو آخرت کے حساب کتاب میں مسئلہ ہوگا، قرآن مجید اس حقیقت کیطرف اشارہ کرتے ہوئے کہتا ہے: «سابِقُوا إِلى‏ مَغْفِرَةٍ مِنْ رَبِّكُمْ وَ جَنَّةٍ عَرْضُها كَعَرْضِ السَّماءِ وَ الْأَرْضِ؛ مغفرت پروردگار کی طرف بڑھو اور جنت کی طرف جس کی وسعت زمین اور آسمانوں کی برابر ہے». (حدید: 21)
ٹیگس: قرآن ، فکری ، کتاب
نظرات بینندگان
captcha