ایکنا نیوز- جب انسان کی بات آتی ہے تو اس کی اہم ترین خاصیت ضرورت سامنے آتی ہے نیاز مندی، یعنی انسان کبھی مستقل نہیں ہوتا اور ہر دور میں انہیں کسی برترچیز کی ضرورت ہوتی ہے
طفولت اور بچپن میں ماں باپ کی مدد کی ضرورت جو جوانی تک محسوس کی جاتی ہے جوانی و بوڑھاپے میں بھی ایسی ہی ضروریات اور یہ نیازمندی تمام زندگی ساتھ ساتھ رہتی ہے۔
نیاز یا ضرورت پوری کرنا انسان کی شناخت کے ساتھ متصل ہے مثال کے طور پر کھانے پینے کی ضرورت محسوس کرتا ہے تاہم کبھی وہ سمندر کا پانی پی کر یا کچرہ کھا کر اس ضرورت کو پوری نہیں کرتا کیونکہ وہ جانتا ہے کہ سمندر کا پانی پیاس نہیں بجھاتا اور اس سے مشکلات میں اضافہ ہوتا ہے۔
لہذا انسان ایسی طاقت کے درپے ہوتا ہے جو اس کی ضرورت پوری طرح سے رفع کرے، رب کائنات نے کتاب نازل کی ہے جو انسان کی ضروریات جو جانتی ہے اور اگر درست تفسیر کی جائے تو پوری طرح سے اسکی نیازمندی برطرف کرسکتی ہے۔
تقسیم بندی میں ضروریات کو دو حصوں میں تقسیم کی گیی ہے:
کم فروشی سالم معاشرے کی اہم ضرورت: سوره مطففین میں کم فروشوں کو خبردار کیا جاتا ہے کہ قیامت میں انکا حساب ہوگا: «وَيْلٌ لِلْمُطَفِّفينَ الَّذينَ إِذَا اكْتالُوا عَلَى النَّاسِ يَسْتَوْفُونَ وَ إِذا كالُوهُمْ أَوْ وَزَنُوهُمْ يُخْسِرُونَ أَ لا يَظُنُّ أُولئِكَ أَنَّهُمْ مَبْعُوثُون ؛ وائے ہو کم فروشوں پر! جب وہ اپنے لیے پیمانہ تولتا ہے تو اپنا حق پورا وصول کرتا ہے، اور دوسروں کو دیتے ہویے کم تولتا ہے! کیا وہ گمان کرتا ہے کہ دوبار نہیں اٹھایا جائے گا» (مطففین: 1الی4)