معجزہ سے تربیت داستان حضرت موسی(ع) میں

IQNA

انبیاء کا انداز تربیت؛ موسی(ع) / 19

معجزہ سے تربیت داستان حضرت موسی(ع) میں

7:44 - August 13, 2023
خبر کا کوڈ: 3514764
ایکنا تھران: معجزہ انبیا کی خصوصیات میں شامل ہےاور اس کے تربیتی پہلووں کو پہچاننے کی ضرورت ہے۔

معجزه لفظ «عجز» سے لیا گیا ہے اورعجز کا معنی ناتوانی ہے یعنی ایسا کام جو دوسرے نہ کرسکے .

معجزه کو اس شخص کے دعوے سے ہم آہنگ ہونا چاہیے۔

لہذا معجزہ ایسا کام جو عام روٹین سے ہٹ کر ہو گرچہ یہ کام جادو وغیرہ سے قریب ہے تاہم جادوٹونے وغیرہ معجزے کے مقابل ناکام ہے جب کہ معجزہ شکست ناپذیر ہے۔

 

جادو ٹونے کا اغاز الھی مقاصد سے دور ہے اور جادوگر ایک خاص مقصد کے تحت کام دکھاتا ہے۔

 

حضرت موسی(ع) ان پیغمبروں میں شمار ہوتا ہے جنکے معجزے زبان ذد خاص و عام ہے، جب تمام جادو گر اس جشن کے دن فرعون کی دعوت پر جمع ہوئے اور انہوں نے رسی پھینک کر سب کو خوف زدہ کردیا تو اس وقت حضرت موسی )ع( ایک لمحے کے لیے پریشان یا خوفزدہ نہ ہوئے.

 

حضرت موسى )ع( البتہ پریشان ہوئے کہ لوگ اس جادو کو دیکھ کر گمراہ اور متفرق نہ ہوجائے اور صبر نہ کریں کہ وہ اپنی رسی پھینک دے اور پھر فرعون سے متاثر ہوجائے یا برابری کا اعلان کریں یا پھر لوگ انکے معجزے اور فرعون کے جادو میں فرق کو نہ جان لیں اور شک میں رہ کر ایمان لانے سے گریز کریں۔

 

لہذا حضرت موسى )ع( انہوں نے بلافاصلہ اپنا عصا میدان میں ڈالا اور وہ اژدھا بن کر تمام رسی اور سانپ یا سازومان کو نگل لیا اور جب لوگوں نے اس اژدھا کو دیکھا تو سب سر پر پاوں رکھ کر فرار ہوگیے۔

 

اس وقت جادوگروں پر معجزہ کی حقیقت واضح ہوا اور انہوں نے حضرت موسى )ع( کو بھی درک کرلیا لہذا فورا وہ تمام جادوگر حضرت موسى )ع( کے سامنے جھک گیا اور حضرت موسى و هارون اور انکے رب پر ایمان لایا۔

 

اس انداز اور معجزے کی روش کا اثر اسقدر واضح تھا کہ فرعون کے تمام جادوگر رک نہ سکے اور سب نے اسی وقت ایمان لانے کا عھد کیا./

 

*  حضرت موسی)ع( کا انداز تربیت قرآن کریم کے رو سے تھیسز سے اقتباس

نظرات بینندگان
captcha