روش توبه سیرت حضرت موسی میں

IQNA

شیوه تربیتی انبیاء؛ موسی(ع) / 23

روش توبه سیرت حضرت موسی میں

7:22 - August 27, 2023
خبر کا کوڈ: 3514841
ایکنا تھران: سب سے موثر ترین تربیتی روش یہ ہے کہ انسان اندر سے خوبیوں کی طرف مائل ہوجائے اور بدی سے نفرت کریں۔

ایکنا نیوز- سادہ زبان میں توبہ یعنی گناہ سے پشیمان ہونا اور دوبارہ نہ کرنے کا عہد کا نام ہے، شریعت کے حوالے سے توبہ کا مطلب گناہ ترک کرکے پشیمان ہونا اور دوبارہ گناہ نہ کرنے کا عزم ہے۔

 

جب یہ چار شرایط پوری ہوں تو توبہ کامل کہلائے گا، توبہ وہ راستہ ہے جو برائیوں سے نکال کر خدا کی طرف لیجاتا ہے جو مہربان خدا کی جانب سے کھلا رکھا گیا ہے وگرنہ کوئی راستہ نہیں اس کی بارگاہ تک جانے کا۔

 

 توبہ کا راستہ نہ ہوتا تو انسان ترقی نہ کرسکتا کیونکہ انسان اختیار رکھتا ہے اور ہر پل ممکن ہے وہ گناہ کا ارتکاب کرے اور اگر توبہ کا امکان نہ ہوتا تو انسان کبھی ترقی و سعادت کا راستہ طے نہ کرسکتا۔

 انسان کو ہمیشہ باہر سے زبردستی مجبور نہیں کیا جاسکتا، اندورنی طور پر حق کی طرف مائل ہونا انسان کی تربیت کا اہم ترین عامل اور روش ہے۔

 

اللہ رب العزت قرآن میں بنی اسرائیل سے فرماتا ہے:«وَإِنِّي لَغَفَّارٌ لِمَنْ تَابَ وَآمَنَ وَعَمِلَ صَالِحًا ثُمَّ اهْتَدَى ؛

اور جو کوئی توبہ کرلیتا ہے اور عمل صالح انجام دیتا ہے اور ہدایت کی طرف جاتا ہے انکو بخش دیتا ہوں!»(طه: 82).   کیونکہ غفار کا صیغہ مبالغے کا صیغہ ہے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ خدا ایک بار نہیں بلکہ متعدد بار بخش دیتا ہے۔

حضرت موسی کی داستان میں بنی اسرائیل کو جب خدا نجات دیتا ہے تو موسی کی غیر موجودگی میں بنی اسرائیل دوبارہ بت پرستی کی طرف رخ کرتی ہے، جب موسی اپنی قوم کی طرف لوٹ جاتے ہیں اور اس حالت کو دیکھتے ہیں تو کہتا ہے :«فَتُوبُوا إِلَى بَارِئِكُمْ فَاقْتُلُوا أَنْفُسَكُمْ ذَلِكُمْ خَيْرٌ لَكُمْ عِنْدَ بَارِئِكُمْ ؛ پس توبه کیجیے؛ اور اپنے خالق کی طرف لوٹ جائیے!اور ایک دوسرے کا قتل کیجیے!»(بقره: 54)

 

سامری بچھڑے کی پرستش چھوٹا کام نہ تھا  کیونکہ اتنے معجزات دیکھنے کے بعد بھی بنی اسرائیل نےبت پرستی کی طرف دوبارہ رخ کیا لہذا اگر اس کو جڑ سے انکے دماغ سے نہ ہٹایا جاتا تو موقع ملنے پر وہ دوبارہ اس طرف چلے جاتے لہذا سخت حکم جاری ہوا جس کی مثال نہیں ملتی اور انکو ایکدوسرے کے ہاتھوں مارنے کا کہا گیا۔/

 

نظرات بینندگان
captcha