ایکنا نیوز- برطانوی وزارت داخلہ کے مطابق اس منسٹری کو ملنے والی رپورٹ کے مطابق برطانیہ اور ولز میں جو واقعات ہوئے اس میں 39 فیصد نفرت انگیز جرائم کے واقعات ہیں جو مسلمانوں کے خلاف کیے گیے۔
برطانوی وزارت داخلہ کے مطابق اس سال مارچ تک 3452 کیسز درج ہوچکے ہیں اور چونکہ نفرت انگیز جرایم کے اکثر واقعات درج ہی نہیں ہوتے لہذا یہ تعداد حقیقی تعداد سے بہت کمتر ہوسکتی ہے۔
پولیس کے مطابق سال 2011 سے ایسے واقعات کی رپورٹنگ شروع ہوچکی ہے جس میں اہم ہدف مسلمان بنتا ہے۔
مسلمانوں کے بعد جو دوسرا بڑا متاثر ہونے والا گروپ ہے وہ یہودیوں کا ہے جنکے خلاف 1510 واقعات رونما ہوئے ہیں اور عیسائیوں کے خلاف 649 واقعات ، سیکھوں کے خلاف 291 اور ہندووں کے خلاف 19 واقعات انجام پاچکے ہیں۔
مجموعی طور پر نفرت انگیز جرایم کی شرح میں سال 2023 میں نو فیصد انجام دیے گیے ہیں اور یہ سال نو میں سب سے زیادہ واقعات بتائے جاتے ہیں۔
برطانوی مسلم کونسل (MCB) نے واقعات کے خلاف تشویش کا اظھار کیا ہے۔/
4173331