ایکنا نیوز- «فقه القرآن» قطب راوندی کی کتاب تفسیر ہے جو چھٹی صدی ہجری کی تفسیری کاوش ہے۔ اس میں فقھی آیات قرآن کو موضوع بنایا گیا ہے۔ قطب راوندی چھٹی صدی ہجری کا عالم ہے اس میں فقھی آیات کو دو کتابوں یا میگزین میں جمع کیا گیا ہے جسمیں طھارت سے دیات تک موضؤعات شامل ہیں۔
زندگینامه قطب راوندی
قطبالدین سعید بن عبدالله بن حسین بن هبةالله راوندی کاشانی جو قطب راوندی کے نام سے معروف ہے وہ ایک محدث، مفسر، متکلم، فقیه، فیلسوف نامور شیعہ مورخ ہے جو چھٹی صدی ہجری میں رہتے تھے۔
وہ شیخ طبرسی صاحب تفسیر مجمع البیان کے شاگردوں میں سے تھا اور شھر آشوب انکے شاگردوں میں شمار ہوتا ہے انکی کافی کتابیں ہیں جنمیں سے الخرائج و الجرائح مشہور ہے. وہ صحن حرم حضرت معصومه (ع) میں مدفن ہے.
قطبالدین، نے اپنے والد کے علاوہ دیگر علما سے استفادہ کیا اور انکے افکار کو شیخ صدوق، سید مرتضی، سید رضی و شیخ طوسی، میں دیکھا جاسکتا ہے۔/
تفسیر لکھنے کا مقصد
مولف تفسیر لکھنے کے بارے میں یوں گویا ہے: جس چیز نے مجھے اس بات پر اکسایا وہ یہ ہے کہ میں نے کوئی ایسی کتاب نہ دیکھی جو اس موضؤع پر لکھی گیی ہو یعنی ایسی کتاب جسمیں فقہ کو قرآن سے مقایسہ کیا گیا ہو، لہذا میں نے اس کتاب میں لفظ بہ لفظ ظاہر و باطن کتاب کو تحقیق سے دیکھا۔
تفسیر کی خصوصیات
یہ کتاب مختصر انداز میں تحریر کی گیی ہے جس میں مولف کو شیخ طوسی اور سید مرتضی علم الھدی کے نظریات سے متاثر دیکھایا گیا ہے اور ایسی دیگر کافی چیزیں ہیں جسمیں فھقی اور تفسیری حوالے سے کافی مستند چیزیں دیکھی جاسکتی ہیں۔
ایک اور خاصیت یہ ہے کہ اس کتاب میں فقھی نظریات اور تفسیری نظریے کو مقایسہ اور ربط دیا گیا ہے جو ظاہری طور پر ایک دوسرے سے متضاد ہیں۔/