مرد کی بالادستی اور اسلامی ممنوعیت

IQNA

مرد کی بالادستی اور اسلامی ممنوعیت

7:23 - October 23, 2023
خبر کا کوڈ: 3515157
رسول گرامی (ص) اس وقت جب عورت کا کوئی مقام نہ تھا ایک بیٹی کے ہاتھ کو چھومتا ہے اور یہ انسانیت کا بالا ترین مقام ہے۔

ایکنا نیوز- اس ماڈرن دور میں بھی ہم عورتوں سے سردمہری کا مشاہدہ کرتے ہیں لہذا دعوی نہیں کرسکتے کہ عورت آزاد ہوچکی ہے بلکہ ان سے ایک آلے کے طور پر کام لیا جاتا ہے اور اہم کتب جیسے «روح القوانین» مصنف مونٹسکیو میں ہم دیکھتے ہیں کہ خواتین کے حقوق پر بات ہی نہیں ہوئی ہے  بلکہ شدت پسندی کی بات کی جاتی ہے تاہم آخری سو سالوں میں خؤاتین حمایت تحریکیں چل پڑی ہیں۔

بعض مقدس آسمانی کتابوں میں خواتین بارے بوتوجہی ہوئی ہے اور کہا جاتا ہے کہ حضرت حوا آدم کی گمراہی کی باعث بنی ہے تاہم قرآن نے اس روش کو باطل قرار دیا ہے اور کہا گیا ہے کہ جو چیز آدم کی گمراہی کی وجہ بنی ہے وہ شیطان کا وسوسہ ہے، قرآن میں حضرت آدم و حوا کے مقام کو عظمت کے ساتھ بیان کیا گیا ہے، حضرت مریم کے بیان آیا ہے: اور (یاد کرو) جب فرشتوں نے کہا: اے مریم؛ تمھیں خدا نے پاک و پاکیزہ منتخب کیا ہے اور دنیا کی خواتین پر برتری دی ہے»(آل عمران:۴۲)

رسول گرامی (ص) کے دور میں عورت کا کوئی مقام نہ تھا اس وقت آپ اپنی بیٹی کا ہاتھ چھومتے اور یہ ایک انسان کا اعلی ترین احترام ہے۔

امام علی(ع) بھی حضرت فاطمه(س) کے پاس إحساس سکون پاتے اور فرماتے کہ کبھی ایسا نہیں ہوا کہ میں فاطمہ سے ناراض ہوجاو۔ حضرت علی(ع) عالم اسلام کی عظیم ترین شخصیت ہے اور وہی شخص کہتا ہے کہ

  فاطمه(س) کے چہرے کو دیکھتا ہوں تو دنیا بھر کا غم مجھ سے دور ہوتا ہے۔

ارشادر باری تعالی ہوتا ہے: «انکی (لطف) و کرم کی نشانیوں میں سے ایک یہ ہے کہ تمھارے جنس سے ایک جوڑا بنایا گیا ہے تاکہ اس کے ہمراہ سکون پاسکو اور تمھارے درمیان محبت قرار دی اور اس میں فکر و حکمت کی نشانی ہے»(روم، ۲۱)

ایسی تعبیریں ثابت کرتی ہیں کہ ہم توجہ کرنا چاہیے کہ معاشرے میں خواتین بارے کیا ہورہے ہیں اور اجازت نہیں دینی چاہیے کہ ان سے ایک آلے کے طور پر استفادہ کیا جائے اور مغربی ممالک میں فمینیسم جیسے دعووں سے عورتوں کے مقام پر کوئی فرق نہیں پڑا ہے۔

حتی اگر کوئی آسمانی مذہب نہ بھی ہو تو اجتماعی ہونا تقاضا کرتا ہے کہ خواتین کی حرمت یا احترام کا لحاظ رکھا جائے اور اس میں آزادی اور بربادی کی حد میں فرق کو سمجھنا چاہیے۔

رسول اکرم(ص) نے انسانوں کو خدا کے درست راستے کی طرف رہنمائی کی اور کوشش کی کہ انسان کو بیجا قید و بند سے آزاد کریں۔/

 

* ، عالمی اهل بیت(ع) کونسل کے جنرل سیکریٹری آیت‌الله رضا رمضانی کی گفتگو سے اقتباس

نظرات بینندگان
captcha