ایکنا نیوز- طوفان الاقصی کے بعد سے غزہ پر بدترین وحشیانہ حملوں کا سلسلہ جاری ہے اور دنیا بھر میں صھیونی رژیم کے خلاف اعتراضات کیے جارہے ہیں اور مختلف ممالک میں خود یہودی بھی صھیونی رژیم کی مذمت کررہے ہیں اور انکا کہنا ہے کہ صھیونیوں کا یہودیوں سے کوئی تعلق نہیں۔
صھیونی مخالف ایکٹویسٹ خاخام آهرون کوهن ( Ahron Cohen) جو برطانیہ میں مقیم ہے وہ یہودی جوانوں کی تربیت میں سرگرم دانشور شمار کیا جاتا ہے۔
خاخام آهرون کوهن نے ایکنا نیوز سے گفتگو میں غزہ پر بم باری کے حوالے سے کہا کہ غزہ میں بدترین ظلم پر دنیا کا ری ایکشن غیرمنصفانہ ہے اور صھیونی رژیم ایک سو بیس سالوں سے دنیا کو پروپگنڈہ سے یہ باور کرانے کی کوشش کررہا ہے کہ وہ یہودیوں کے نمایندے ہیں اور پھر اسکے تمام برے کام یہودیوں کے کھاتے میں چلے جاتے ہیں۔
کوهن کا کہنا تھا: جنگ عظیم دوم کے وقت سے مغربی دنیا اینٹی یہودی عنوان سے خوف کھاتی آرہی ہے اور اس چیز سے صھیونیوں نے خوب فایدہ اٹھایا ہے۔
انکا کہنا تھا: حقیقت یہ ہے کہ صھیونی کسی طور یہودیوں کا نمایندہ نہیں اور یہودیت و صھیونیسم دو مختلف امر ہیں تاہم افسوس کی بات ہے کہ دنیا اس کو سمجھنے سے قاصر ہے اور اسی وجہ سے وہ صھیونیوں کے خلاف کچھ نہیں کرتی۔
ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ کیوں صھیونی مذہبی عنوانات کے نام پر غیر یہودیوں کا قتل عام کرتے ہیں انہوں نے جواب میں کہا کہ صھیونی رژیم ان چیزوں کو بہانہ قرار دیتا ہے اور اسی حؤالے سے وہ فلسطینی عوام کو ختم کرنا چاہتا ہے۔
یہودی خاخام نے آخر میں کہا کہ ان مشکلات و مسائل سے نکلنے کا واحد راستہ اسرائیل کی نابودی ہے اور اسرائیل کی نابودی کے بعد ہی سے ایک پرامن فلسطین کا قیام ممکن ہوسکتا ہے جہاں عرب، یہودی اور دیگر مذاہب و اقوام امن سے رہ سکیں۔/
4177321