ایکنا انٹرنیشنل ڈیسک کے مطابق حماس کے ترجمان اسامہ حمدان نے اسرائیل کے ساتھ آج 7 بجے سے شروع ہونے والی جنگ بندی کے لیے کردار ادا کرنے پر قطر اور مصر کا شکریہ ادا کیا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسامہ حمدان نے معاہدے میں تاخیر کا الزام اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو پر عائد کیا اور کہا کہ یہ معاہدہ اگر اتفاق ہوجاتا تو 10 دن پہلے ہوچکا ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ 4 روزہ وقفے بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ عارضی جنگ بندی کو مثبت سمجھتے ہیں لیکن فلسطین کے عوام کو اطمینان اس وقت ہوگا جب اسرائیل کا قبضہ اور غزہ پر حملے ختم ہوں گے۔
اسامہ حمدان نے کہا کہ جب ہم عارضی جنگ بندی کی بات کرتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ ہمیں جو ملا ہے وہ اچھا ہے اور ہم نے قبول کرلیا لیکن یہ اختتام نہیں ہے۔
جنگ بندی سے قبل غزہ کے علاقے جبالیہ، بیت لاحیہ، رفاح، خان یونس اور نصائرات کیمپ پر صیہونی فوج نے بمباری کی، شیخ رضوان کے علاقے میں گھر پر فضائی حملہ کر کے 10 فلسطینی شہید کر دیے۔
دوسری جانب شمال میں حزب اللہ لبنان نے بھی بھرپور جوابی کارروائی میں درجنوں اسرائیلی فوجی اڑوں کو نشانہ بنایا۔
7 اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 14 ہزار 500 سے تجاوز کرگئی ہے۔