ہندوستان میں مسلم فوبیا میں تیزی سے اضافہ

IQNA

ہندوستان میں مسلم فوبیا میں تیزی سے اضافہ

16:38 - February 28, 2024
خبر کا کوڈ: 3515941
ایکنا: تحقیقی سروے مرکز نے ہندوستان میں مسلم فوبیا میں تیزی کی خبر دی ہے.

ایکنا: واشنگٹن میں مقیم ایک تحقیقی گروپ نے اعلان کیا ہے کہ سال کے پہلے چھ مہینوں کے مقابلے 2023 کی دوسری ششماہی میں ہندوستان میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر میں 62 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

اس گروہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں صیہونی حکومت کی جنگ نے اس میدان میں اہم کردار ادا کیا۔

تحقیقاتی گروپ نے پیر کو جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا کہ انڈیا ہیٹ لیب نے 2023 میں نفرت انگیز تقاریر کے 668 کیسز ریکارڈ کیے، جن میں سے 255 سال کی پہلی ششماہی میں اور 413 2023 کے آخری چھ ماہ میں ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق، ان واقعات میں سے تقریباً 75 فیصد یعنی 498، وزیر اعظم نریندر مودی کی ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت والی ریاستوں میں پیش آئے، جن میں مہاراشٹر، اتر پردیش اور مدھیہ پردیش سب سے زیادہ نفرت انگیز تقاریر کی رپورٹ کر رہے ہیں۔

 

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 7 اکتوبر سے جب فلسطینی تحریک حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا، تنازعہ کو ہوا دی اور غزہ میں اسرائیل کے جوابی حملے - 31 دسمبر تک، جنگ سے منسلک ہندوستانی مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کے 41 واقعات ہوئے۔ یہ الفاظ 2023 کے آخری تین مہینوں کے تھے۔

 

انسانی حقوق کے گروپوں کے مطابق نریندر مودی کے دور میں مسلمانوں کے ساتھ بدسلوکی کی گئی ہے، جو 2014 میں وزیر اعظم بنے اور 2024 کے انتخابات کے بعد بھی ان کے اقتدار میں رہنے کی امید ہے۔

یہ گروپ 2019 کے شہریت کے قانون کی طرف اشارہ کرتے ہیں، جسے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے "انتہائی امتیازی" قرار دیا ہے۔ نیز، تبدیلی مذہب مخالف قانون، جو کہ آئین کے ذریعہ محفوظ کردہ آزادی رائے کے حق کو چیلنج کرتا ہے، اور کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقے کے لیے خصوصی حیثیت کی منسوخی، جو 2019 میں عمل میں آیا تھا۔

انڈیا ہیٹ لیب نے کہا کہ وہ ہندو قوم پرست گروپوں کی سرگرمیوں کو آن لائن ٹریک کرتا ہے اور اس نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی نفرت انگیز تقریر کی ویڈیوز حاصل کی ہیں۔/

 

4202099

                                                                                                                           

نظرات بینندگان
captcha