ایکنا نیوز- شارجہ 214 نیوز کے مطابق، شارجہ کے شعبہ اسلامی امور کے سربراہ عبداللہ خلیفہ یاروف السبوسی نے رمضان المبارک کے مقدس مہینے کے پروگراموں کا اعلان کیا، جس میں مختلف مذہبی سرگرمیاں اور تقریبات شامل ہیں جس کا مقصد ملک میں مذہبی آگاہی و بیداری کو فروغ دینا ہے۔ ان خصوصی پروگراموں میں روحانی ماحول فراہم کرنے اور لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
السبوسی نے اس بات پر زور دیا کہ محکمہ نے رمضان المبارک کے آخر تک 30 مساجد کی تعمیر کے اپنے منصوبے کے تحت اب تک 20 نئی مساجد کھول دی ہیں، جو امارات کے مختلف علاقوں میں حکمت عملی کے لحاظ سے واقع ہیں۔ مساجد کی مرمت، دیکھ بھال اور صفائی کی ٹیمیں مسلسل ان جگہوں کی حالت کا جائزہ لے رہی ہیں۔ انہوں نے کولنگ، لائٹنگ اور ساؤنڈ سسٹم کا بھی جائزہ لیا اور آبادی کی حجامت کی گواہ مساجد کے قرب و جوار میں خیمے لگا کر روزہ داروں اور نمازیوں کے لیے ضروری جگہ فراہم کی ہے۔
السبوسی نے مزید کہا کہ رمضان کے مقدس مہینے کے پروگراموں میں سے ایک پروگرام "شارجہ قراء" ہے جو "شارجہ قرآن ریڈیو" کے تعاون سے منعقد کیا جارہا ہے۔ یہ پروگرام 30 قاریوں پر مشتمل ہے جو 30 مساجد میں باری باری تراویح کی نماز ادا کرتے ہیں اور اسے اس شعبہ کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور ریڈیو کے ذریعے براہ راست نشر کیا جاتا ہے۔
یہ شعبہ شارجہ قرآن ریڈیو کے ساتھ مل کر "متحدہ عرب امارات کے قاریوں" پروگرام کو بھی پیش کرتا ہے، جس میں 30 تلاوت کرنے والے مفضعہ کے علاقے میں واقع مفلحون مسجد میں نماز ادا کرنے کے بعد ایک پروگرام کرتے ہیں۔
اس شعبہ نے 10 مساجد تفسیر قرآن پروگرام کے لیے اور 20 مساجد تلاوت کی اصلاح کے لیے مختص کی ہیں۔ اس کے علاوہ مساجد میں 700 سیشن منعقد کیے جائیں گے جن میں قرآن حفظ کرنے اور تجوید کے احکام سیکھنے پر توجہ دی جائے گی۔
اس کے علاوہ شارجہ کی متعدد مساجد میں عوام کے لیے تعلیمی اور سوال و جواب کے کورسز اور خواتین کے لیے خصوصی کورسز شروع کیے گئے ہیں، جن کا مقصد ماہ رمضان کے احکام کے بارے میں شعور بیدار کرنا ہے۔ سینکڑوں مذہبی مجالس اور قرآن کی تفسیر بھی آن لائن منعقد کی جاتی ہے۔
محکمہ نے غیر عربی بولنے والے کمیونٹیز کے لیے خصوصی مساجد بھی مختص کی ہیں جہاں رمضان کے دوران انگریزی، اردو اور مالائی میں اسباق اور مباحثے ہوتے ہیں۔
شارجہ امارات کے مختلف علاقوں میں روزہ داروں کی خدمت کے لیے درجنوں افطاری خیمے لگانا اس امارات کے دیگر اقدامات میں سے ایک ہے۔/
4203997