ایکنا نیوز- یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے پیر کے روز انکشاف کیا ہے کہ یورپی یونین کے کئی ممالک مئی کے آخر تک فلسطین کی ریاست کو تسلیم کر لیں گے۔
برل نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں عالمی اقتصادی فورم کے موقع پر کہا کہ ہم واقعی فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنا چاہتے ہیں۔
اس سے قبل اسپین اور آئرلینڈ نے فلسطین کو آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کے لیے بین الاقوامی حمایت حاصل کرنے کا وعدہ کیا تھا جب کہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ فلسطینی ریاست کو یکطرفہ طور پر تسلیم کرنا حماس کے لیے ایک کارنامہ ہوگا۔
فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے عالمی برادری سے اقوام متحدہ میں فلسطین کی مکمل رکنیت کو تسلیم کرنے کی درخواست کرتے ہوئے تاکید کی: ہم سیاسی حل کے حصول اور غزہ اور مغربی کنارے کو ایک آزاد فلسطینی ریاست میں یکجا کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔
غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کی جارحیت کو 205 دن گزر جانے کے بعد بھی بغیر کسی نتیجے اور کامیابی کے یہ ناجایز حکومت دن بدن اپنے اندرونی اور بیرونی بحرانوں میں مزید دھنس رہی ہے۔
اس عرصے میں اسرائیلی حکومت نے اس خطے میں قتل عام، تباہی، جنگی جرائم، بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں، امدادی تنظیموں پر بمباری اور قحط کے علاوہ کچھ حاصل نہیں کیا۔
صیہونی حکومت اس جنگ میں مستقبل میں کسی بھی فائدے کی پرواہ کیے بغیر ہار گئی ہے اور 205 دن گزرنے کے بعد بھی وہ اس چھوٹے سے علاقے میں مزاحمتی گروہوں کو جو برسوں سے محاصرے میں ہیں ہتھیار ڈالنے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے اور یہاں تک کہ ان کی حمایت بھی حاصل نہیں کرسکی ہے اور غزہ میں واضح جرائم کے ارتکاب کے لیے عالمی رائے عامہ بھی کھو چکی ہے۔/
4213053