ایکنا نیوز کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین سید ابراہیم رئیسی نے بروز ہفتہ 35ویں تہران بین الاقوامی کتاب نمائش کے متعدد اسٹالوں کے دورے کے دوران مصنفین، پبلشرز کے ساتھ تعاون کو اہم قرار دیا۔
صدر مملکت نے مصنفین، ناشرین اور کتابوں کے لوگوں کے لیے وزارت ثقافت اور اسلامی رہنمائی کی حمایت کی پالیسیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا: کتب نمائش ایک عظیم ثقافتی تقریب اور مصنفین، ناشرین اور کتاب کے قارئین کے درمیان مفید اور موثر رابطے کے لیے ایک کاوش ہے۔
ایران صدر نے ایران میں فلسطینی طلباء اور ایران کے مشترکہ پلیٹ فارم اور اسٹال میں اپنی موجودگی کا ذکر کرتے ہوئے، صدر نے ادیبوں، فنکاروں اور ثقافت کے لوگوں سے بین الاقوامی مسائل بالخصوص فلسطین اور غزہ کے مسئلے پر زیادہ توجہ دینے کی اپیل کی اور کہا: اس پویلین میں میری موجودگی کا مقصد یہ ہے کہ میں پیغام دے سکوں کہ کہ آج غزہ ایک پینٹنگ اور فن میں تبدیل ہو گیا ہے جس کا ایک رخ عزت، مزاحمت اور خدا سے محبت کا روشن پہلو ہے اور دوسرا رخ ذلت کی بلندی کا مظاہرہ ہے۔
صیہونی حکومت اور اس کے حامیوں کے جرائم اور نسل کشی اور ان کے سر پر امریکہ ہے، جو منافقت اور چہرے کا پردہ ہے، اس نے مغربی تہذیب کی حقیقت کو ابھارا ہے اور ان دو صفحات کو ثقافتی طور پر قلمبند کرنا اور اجاگر کرنا ضروری ہے۔ اور فنکارانہ آلات بشمول کتابیں اور فلموں کے زریعے محفوظ کرکے اگلی نسلوں تک پہنچانا ضروری ہے۔/
4215061