ایکنا کے مطابق، آستان حسینی سے نقل کرتے ہوئے، آستان حسینی کے تبلیغی شعبے کے سربراہ علی فواد نے آستان کی ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا: آستان کا تبلیغی کا محکمہ، متعلقہ محکموں کے تعاون سے، عاشورہ کے دن رکضه طویریج کی تقریب کے دوران ماتمی جلوسوں کے استقبال کی تیاری کے لیے روضہ امام حسین کے دروازوں کو ریت وغیرہ سے تیار کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: اس اقدام کا مقصد ماہ محرم کی دسویں تاریخ کو مذکورہ تقریب میں شرکت کرنے والے زائرین کی نقل و حرکت میں سہولت فراہم کرنا ہے۔
عراق میں شیعوں کے اعلیٰ ترین مرجع تقلید آیت اللہ سیستانی اور اس حرم کے انچارج شیخ عبدالمہدی کربلائی کی ہدایات کے مطابق حرم حسینی نے اپنے تمام محکموں، ملازمین، اداروں اور مراکز کو متحرک کر دیا ہے تاکہ وہ محرم کے دوران زائرین کی خدمات کے لئے بہترین سہولیات فراہم کریں۔
رکضه طویریج عاشورہ کے دن طویریج کے لوگوں کا ان کے شہر سے لے کر امام حسین (ع) کے حرم تک سالانہ سوگ ہے۔ یہ تقریب اکثر هَرْوَله کی شکل میں ادا کی جاتی ہے۔ طویریج سے کربلا تک 20 کلومیٹر کے راستے پر سوگوار " واحسینا "، " لَبَّیکَ یا حسین " یا " وا ویل علی العباس" جیسے نعرے لگاتے ہیں۔
طویریج کی عزاداری میں هروله کی ابتدا 300 سال سے زیادہ پہلے کی ہے اور اسے امام حسین (ع) کی تدفین کے لیے 61 ہجری میں طویریج شہر سے بنی اسد کے هروله کرنے والے افراد کی آنے کی علامت کے طور پر ذکر کیا گیا ہے۔
یوم عاشور کے موقع پر طویریج کی عزاداری کو امام حسین علیہ السلام کے لیے دنیا کی سب سے بڑی ماتمی تقریب کہا جاتا ہے جس میں عراق اور بیرون ملک سے لاکھوں افراد شریک ہوتے ہیں، جن میں ایک بڑا حصہ ایرانیوں پر مشتمل ہوتا ہے۔
4226311