ایکنا نیوز- عربی 21 نیوز کے مطابق 2024 کے پیرس اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں فلسطینی اسپورٹس کارواں کی پریڈ کا شائقین نے بھرپور استقبال کیا۔
ان مقابلوں میں موجود کھیلوں کے قافلوں کی پریڈ کی تقریب دریائے سین پر 6 کلومیٹر سے زیادہ لمبی 85 کشتیوں میں منعقد ہوئی جس میں 6000 سے زائد کھلاڑیوں اور 300 ہزار تماشائیوں نے شرکت کی۔
فلسطینی کھلاڑیوں کا قافلہ 2024 کے پیرس اولمپکس میں ایک فلسطینی چافیہ (رومال) اور فتح کی علامت کے ساتھ نمودار ہوا، بین نیٹ ورک کے کھیلوں کے مبصر کہہ رہا تھا " «فلسطین، مقدس سرزمین اور انبیاء کی سرزمین زندہ باد۔. حق برتر ہے اور اس سے بڑھ کر کوئی چیز نہیں ہے ((الحق يعلو ولا يُعلى عليه). )۔
فلسطینی اولمپک قافلے نے دریائے سین کو عبور کرتے ہوئے ہجوم کی طرف سے سب سے زیادہ تالیاں بجائیں۔
بہت سے سوشل میڈیا صارفین نے فلسطینی وفد کے پہنچنے کے لمحے سے ایک کلپ شیئر کیا، جس میں انہوں نے غزہ میں 9 ماہ سے زائد عرصے سے تباہی کی جنگ کے باوجود فلسطینی عوام کے استحکام کی حمایت اور تعریف کی۔
افتتاحی تقریب میں، اسرائیلی قابض حکومت کی اولمپک ٹیم کی آمد کے وقت، بین اسپورٹس چینل نے تقریب کے آفیشل کیمرے کے علاوہ ایک کیمرہ استعمال کیا اور اسرائیلی جھنڈوں کی تصاویر دکھانے سے انکار کردیا۔
اس کے علاوہ، فلسطین کا ملک پیرس اولمپکس میں 10 کھلاڑیوں کے ساتھ موجود ہے، لیکن فرانسیسی حکام اس پرچم کو تماشائیوں کے درمیان لے جانے کی اجازت نہیں دیتے، اور کہا جاتا ہے کہ فرانسیسی صدر میکرون نے فلسطینی پرچم کو لے جانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
فلسطینی کاروان جمعرات کو فرانس کے دارالحکومت پہنچا جس میں پیرس سے غزہ تک «long live، long live Palestine» اور «، مزاحمت، مزاحمتی، غزہ سے لیکر پیرس تک" کے نعرے لگائے گئے۔/
4228509