اتحاد، امت اسلامی اور اسلامی دنیا کی طاقت کا عامل ہے

IQNA

ایرانی صدر وحدت کانفرنس سے:

اتحاد، امت اسلامی اور اسلامی دنیا کی طاقت کا عامل ہے

5:48 - September 21, 2024
خبر کا کوڈ: 3517134
ایکنا: مسعود پزشکیان نے وحدت کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں وحدت پر تاکید کرتے ہوئے کہا یہ یورپی ممالک میں بھی اختلافات ہیں تاہم انہوں نے ایک یونین قایم کرلیا ہے۔

ایکنا نیوز کے مطابق ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے سمٹ ہال میں منعقدہ 38ویں بین الاقوامی اسلامی وحدت کانفرنس کی افتتاحی تقریب میں پیغمبر اسلام (ص) اور امام جعفر صادق (ع)  کی ولادت کو مبارکباد دی۔


انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی ممالک کے اندر اور ان کے درمیان ہمارا اتحاد اور ہم آہنگی ہماری طاقت کو بڑھا سکتی ہے۔. جب پیغمبر مقدس (ص) مدینہ کی طرف ہجرت کر گئے تو انہیں اوس، خزرج اور دیگر قبائل کے مختلف قبائل کی لڑائی کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے ان قبائل کے درمیان پہلے قدم پر بھائی چارے کا معاہدہ کیا۔ یہ ضروری ہے کہ گروہ اور پارٹیاں ایک دوسرے کے ساتھ لڑیں اور نبی (ص) جیسا شخص انہیں بھائی چارے کا معاہدہ کرنے کی ترغیب دیتا ہے «وَ أَلَّفَ بَيْنَ قُلُوبِهِمْ لَوْ أَنْفَقْتَ ما فِي الْأَرْضِ جَميعاً ما أَلَّفْتَ بَيْنَ قُلُوبِهِمْ». ۔ جب وہ آٹھ سال بعد مکہ گئے تو انہوں نے کہا کہ مسلمان مسلمان کا بھائی ہے، اور انہوں نے یہ نہیں کہا کہ مومن مومن کا بھائی ہے۔


اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مسلمان دشمنوں کے سامنے ایک ہاتھ ہیں، انہوں  نے کہا: کیا ہمیں اپنے ملک اور اسلامی ممالک دونوں میں ایسے مسلمان کی ہے؟ یورپیوں نے اپنی تمام لڑائیوں کے باوجود مل کر ایک اتحاد بنایا ہے اور ان کے پاس ایک کرنسی ہے، لیکن ہمارے درمیان اب بھی سرحدیں موجود ہیں، اور یہ دشمن ہے جو ہمارے درمیان تقسیم پیدا کرتا ہے۔
انہوں نے کہا: اتحاد نماز اور روزے سے زیادہ اہم ہےجیسا کہ حضرت علی (ع) اپنے بچوں کو چیزوں کو درست کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔. خطبہ 18 میں، وہ اس مسئلے کو بھی واضح کرتا ہے ««الهُهم واحد و كتابهم واحد و نبيّهم واحد» جو اختلافات کی مذمت کا ثبوت ہے۔


اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یہ تفریق خدا کے خلاف بغاوت کی ایک قسم ہے، انہوں نے واضح کیا: وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّـهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا» و «وَ مَنْ يَعْتَصِمْ بِاللَّهِ فَقَدْ هُدِيَ إِلَىٰ صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ».؎ اور تفریق کی طرف نہ جانا وحدت کی رسی ہے۔
آیت کا حوالہ دیتے ہوئے فَٱعبُدُوهُۚ هَٰذَا صِرَٰطٞ مُّستَقِيمٞ»، صدر نے کہا: ہم دعا کرتے ہیں اور ہر روز ہم خدا سے کئی بار دعا کرتے ہیں کہ وہ ہمیں صحیح راستے کی طرف رہنمائی کرے اور ہم سیدھے راستے کی تلاش میں ہیں، اور پھر دو یا تین ملین اسرائیلی ہمیں تباہ کر دیتے ہیں. وہ بمباری کرتے ہیں اور مغرور ہونے کی ہمت کرتے ہیں۔ کیونکہ ہم ساتھ نہیں ہیں،  دیکھو ہمارے پاس ایک دوسرے کے ساتھ مشترکہ زبان اور اسلامی اتحاد نہیں ہے اور ہم ان اختلافات میں پڑنے کی وجہ سے کمزور ہوتے ہیں اور ہمیں ان اختلافات سے دور ہونے کی ضرورت ہے۔/

 

4237325

نظرات بینندگان
captcha