غزہ میں تعلیمی سال کا آغاز، ۲۵ هزار طلباء شہید اور اسکول ناپید

IQNA

غزہ میں تعلیمی سال کا آغاز، ۲۵ هزار طلباء شہید اور اسکول ناپید

5:00 - September 23, 2024
خبر کا کوڈ: 3517148
ایکنا: فلسطین کے ہمسایہ ممالک میں تعلیمی سال کا آغاز ہوچکا ہے جہاں غزہ میں اسکول، ٹیچر کے بغیر سال کا آغاز ہورہا ہے۔

ایکنا نیوز، العرب 48 نیوز کے مطابق، غزہ میں طلباء کے لیے نیا تعلیمی سال آنے والا ہے جب کہ صہیونی حکومت کی بمباری میں زیادہ تر اسکول تباہ ہو گئے ہیں، اہم انفراسٹرکچر تباہ ہو گیا، اور حملوں کے دوران بہت سے اساتذہ اور طلبہ مارے گئے تاہم، «Wall Street Journal» کے مطابق، حکام اور خاندانوں کا ایک گروپ اس صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے متبادل اور انفرادی حل تلاش کر رہا ہے۔
غزہ کی پٹی میں نیا تعلیمی سال شروع ہوتا ہے جب کہ اس خطے میں الاقصیٰ طوفان کے آپریشن کے بعد 11 ماہ سے زائد عرصے سے صہیونی حکومت کے شدید حملے ہوتے رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق صہیونی حکومت کے حملوں نے فلسطینی سیکٹر میں تعلیمی مراکز سمیت اہم انفراسٹرکچر کا ایک بڑا حصہ تباہ کر دیا ہے جہاں بنیادی ڈھانچے تقریباً 10 لاکھ طلباء کو ایڈجسٹ کرتے تھے۔

غزہ کی پٹی کی وزارت تعلیم نے ہفتہ 15 ستمبر کو ایک بیان شائع کرتے ہوئے اعلان کیا کہ غزہ پر صہیونی حکومت کی فوج کے حملوں کے دوران 25،000 سے زائد بچے شہید اور زخمی ہوئے، جن میں سے 10،000 طلباء تھے۔
گزشتہ سال غزہ کی پٹی میں جنگ شروع ہونے کے بعد، اس نے اس علاقے کے اسکول کے طلباء اور یونیورسٹی کے طلباء کو اپنے تعلیمی عمل کو جاری رکھنے سے محروم کر دیا ہے۔ ان طلباء کا ایک بڑا حصہ بے گھر ہو چکا ہے۔ صہیونی حکومت کے حملوں اور غزہ کی پٹی کے مختلف حصوں میں محلوں اور رہائشی علاقوں کی تباہی کے بعد انہیں تعلیمی عمل میں شامل ہونے سے انکار کر دیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی پٹی کے مختلف حصوں میں محلوں اور رہائشی علاقوں پر مسلسل بمباری کے نتیجے میں تقریباً 1.9 ملین افراد (غزہ کی پٹی میں) بے گھر ہو چکے ہیں۔

دومین سال تحصیلی بدون مدرسه در غزه جنگ‌زده



غزہ کی پٹی میں نظام تعلیم کی تباہی
غزہ کی وزارت تعلیم اور ہائر ایجوکیشن کے بیان میں، جس کا پہلے ذکر کیا گیا تھا، کہا گیا ہے کہ صہیونی حکومت کے حملوں کے بعد 307 سرکاری اسکولوں کی عمارت مکمل طور پر تباہ ہوگئی۔ یہ اسکول غزہ کے 90% سے زیادہ اسکول ہیں۔


وزارت کے مطابق  یہ جنگ اپنی پہلی سالگرہ میں داخل ہو رہی ہے جبکہ جنگ کے آغاز سے اب تک 630،000 سے زیادہ طلباء اور طالبات نے سکول چھوڑ دیا ہے۔ دوسری جانب اس سال 58 ہزار بچے اپنی تعلیم شروع کرنے میں ناکام رہے ہیں. اس کے علاوہ 39 ہزار طلباء ہائی اسکول کے امتحانات میں شرکت نہیں کر سکے۔

دومین سال تحصیلی بدون مدرسه در غزه جنگ‌زده



اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی برائے فلسطینی پناہ گزینوں کے قائم مقام ڈائریکٹر نے اقوام متحدہ کی تعلیم اور صحت کے رہنما خطوط کے مطابق پناہ گزین کیمپوں کے رہائشیوں کو تمام خدمات فراہم کرنے کے لیے UNRWA کے عزم کا اعادہ کیا اور مرمت کے لیے نچلی سطح اور سرکاری اداروں کے ساتھ تعاون پر زور دیا۔/

 

4236847

ٹیگس: غزہ ، اسکول ، طلباء
نظرات بینندگان
captcha