ایرانی قاری حمیدرضا نصیری، نے 19 اکتوبر کی رات کو ملائیشیا کے 64ویں بین الاقوامی قرآن کریم مقابلوں میں اپنی تلاوت پیش کی۔
ایکنا کے صحافی سے گفتگو کرتے ہوئے، نصیری نے اپنی تلاوت اور ان مقابلوں میں پیش آنے والی صورتحال کے بارے میں بتایا: بدقسمتی سے اس مقابلے میں شرکت سے پہلے کچھ ایسے حالات پیش آئے کہ میں اچھی حالت میں نہیں تھا۔ اس دوران دو مرتبہ پرواز منسوخ ہوئی، جس کی وجہ سے میں بہت زیادہ تاخیر سے ملائیشیا پہنچا۔
انہوں نے مزید کہا: دو پروازوں کی منسوخی اور تیسری پرواز کے منسوخ ہونے کے خدشے نے مجھے ذہنی طور پر منفی طور پر متاثر کیا، اور پہلے سے طے شدہ قدرتی ہم آہنگی میں خلل ڈالا۔
نصیری نے وضاحت کی کہ ملائیشیا جانے کے لیے، میں پہلے تہران سے دبئی روانہ ہوا، اور دوسری پرواز میں سات گھنٹے سے زیادہ وقت سفر میں رہا۔ اس لمبے سفر نے نیند کی ترتیب اور دیگر حالات پر کافی اثر ڈالا۔ ان تمام عوامل کی وجہ سے، میں وہ تلاوت نہیں کر سکا جیسا کہ میں نے منصوبہ بنایا تھا۔
اس ممتاز قاری نے کہا کہ ایک اور مسئلہ استاد رہنما کی عدم موجودگی تھا، جس کی وجہ سے میں مطلوبہ تیاری حاصل نہیں کر سکا۔ استاد رہنما کی موجودگی قاری کے لیے ایک حوصلہ افزا ہوتی ہے۔ طے شدہ پروگرام کے مطابق، استاد محمدحسین سعیدیان کو اس مقابلے میں میری رہنمائی کے لیے آنا تھا، اور ان کے لیے دو مرتبہ ٹکٹ بھی خریدے گئے تھے، لیکن دونوں مرتبہ سفر منسوخ ہو گیا۔
نصیری نے کہا کہ اس مقابلے میں میرا اصل حریف میزبان ملک کا نمائندہ ہے، اور مجھے لگتا ہے کہ ملائیشیا کا قاری پہلی پوزیشن حاصل کرے گا۔ تاہم، کچھ بھی پیش گوئی نہیں کی جا سکتی، اور یہ واضح نہیں ہے کہ میں اس مقابلے کے پہلے تین فاتحین میں شامل ہو سکوں گا یا نہیں۔
یاد رہے کہ ہمارے ملک کے نمائندہ 23 اکتوبر کو وطن واپس آئیں گے۔ اس مقابلے کی اختتامی تقریب 21 اکتوبر کی رات کو ہوگی، اور فاتحین کا اعلان بھی اسی تقریب میں کیا جائے گا۔
حمیدرضا نصیری کی تلاوت کی ویڈیو، جو ملائیشیا کے 64ویں بین الاقوامی قرآن مقابلے میں پیش کی گئی، آگے اپلوڈ کی گئی ہے۔/
4241784