ایکنا کی رپورٹ کے مطابق، ملائیشیا میں قرآن کریم کے 64ویں مقابلے، جو دنیا کے سب سے پرانے اور معروف مقابلے ہیں، 14 سے 21 اکتوبر کو کوالالمپور میں منعقد ہوئے، جن میں مرد و خواتین قاری اور حفاظ نے شرکت کی۔
اس سال کی قابل ذکر اور اہم بات فلسطین کی حمایت پر خصوصی توجہ تھی۔ فلسطین کے جھنڈے اور علامتوں کا استعمال انتظامیہ، شرکاء، حاضرین اور یہاں تک کہ ججز کے اراکین کی طرف سے نمایاں تھا۔ اس کے علاوہ، فلسطین اور غزہ کے موضوع پر ترانے، اشعار اور نمائشوں کا انعقاد بھی کیا گیا۔
ملائیشیا کے وزیراعظم، انور ابراہیم نے افتتاحی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا: "اسلامی ممالک کے درمیان الجھن اور تفرقہ دشمنوں کے لیے حملہ کرنے، توہین کرنے اور غلبہ حاصل کرنے کا سبب بن سکتا ہے، جیسا کہ ہم غزہ، فلسطین اور اب لبنان میں دیکھ رہے ہیں۔ مسلمانوں کو ہمیشہ پختہ عزم کے ساتھ اتحاد کی اہمیت اور ضرورت کو سمجھنا چاہیے، جو کہ پائیدار معاشی ترقی کے لیے اہم شرط ہے۔"
انور ابراہیم نے مسلمانوں کو جدید علوم اور ٹیکنالوجی سیکھنے کی دعوت دی، کیونکہ یہ ان کی طاقت میں اضافہ کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا: "اسی وجہ سے حکومت نے یہ یقینی بنانے کا عہد کیا ہے کہ ملائیشیا کے تقریباً 2 لاکھ قرآن حفظ کرنے والے طلبہ اب مختلف شعبوں جیسے توانائی، ڈیجیٹل اور مصنوعی ذہانت (AI) میں فنی مہارتوں سے آشنا ہو چکے ہیں۔"
ملائیشیا کے 64ویں قرآن مقابلے میں 71 ممالک کے 92 شرکاء نے حصہ لیا۔
نیچے آپ ان مقابلوں کی تصاویر دیکھ سکتے ہیں۔/
4242055