قرآنی کریم کی عظمت شهید سیدحسن نصرالله کی نظر میں

IQNA

ایکنا رپورٹ؛

قرآنی کریم کی عظمت شهید سیدحسن نصرالله کی نظر میں

5:55 - October 14, 2024
خبر کا کوڈ: 3517275
ایکنا: شهید سیدحسن نصرالله تاکید کرتے کہ مزاحمت قرآن کے رو سے شروع ہوئی ہے اور جب تک قرآن سے انس ہے مزاحمت جاری رہے گی۔

ایکنا کی رپورٹ کے مطابق، شہید سید حسن نصراللہ  اسلامی مزاحمت کے قرآنی پس منظر پر زور دیتے ہوئے فرماتے تھےا: "مزاحمت کا مظہر قرآن کی برکت سے پیدا ہوا اور اس کا تسلسل جاری ہے۔ اسلامی مزاحمت کا مطلب مسلمانوں کی مزاحمت نہیں ہے، بلکہ یہ ایک فکری اور نظریاتی عنوان ہے۔"
انہوں نے مزید کہا: "یہ مزاحمت کیوں جاری رہی اور آج بھی جاری ہے؟ میں آپ کو بتاتا ہوں کہ جب تک نوجوان نسل اس آسمانی کتاب سے جڑی رہے گی، مزاحمت کے پاس آگے بڑھنے کی بے پناہ طاقت موجود ہے۔


اس مضمون میں شہید سید حسن نصراللہ، حزب اللہ لبنان کے سابق سیکرٹری جنرل کے مختلف قرآنی مواقع پر دیے گئے خطبات کے اقتباسات پیش کیے گئے ہیں:
امریکی ماہرین نفسیات کی فراہم کردہ شماریات کے مطابق، امریکہ کی ایک پانچویں آبادی ذہنی اور نفسیاتی بیماریوں کا شکار ہے۔ اس اعداد و شمار سے یہ نتیجہ نکالا جا سکتا ہے کہ امریکہ میں دین کی عدم موجودگی روحانی اور نفسیاتی مسائل کا سبب بن رہی ہے۔ دین کی طرف رجوع کرنا وہی ہے جس کا مقام معظم رہبر نے ذکر کیا اور اسے ‘چشم‌انداز’ قرار دیا۔

 
فرازهایی از سخنرانی‌های سیدحسن نصرالله در باب عظمت و جهانشمولی قرآن کریم
 


بعض اخبارات نے لکھا ہے کہ ہر رات ڈیڑھ ملین نمازی مسجد الحرام اور مسجد النبی ﷺ میں نماز ادا کرتے ہیں۔ یہ نمازی مدینہ یا مکہ کے مقامی نہیں ہیں؛ یہ دنیا بھر سے آئے ہیں۔ اسی طرح اگر ہم عیسائیوں کے گرجا گھروں میں جائیں تو وہ نوجوانوں سے بھرے ہوئے نظر آتے ہیں، جبکہ ماضی میں گرجا گھر زیادہ تر بوڑھے لوگوں سے بھرے ہوتے تھے۔ یہ دین کی طرف بڑھتے ہوئے رجحان کی نشاندہی کرتا ہے۔

قرآن کریم حقیقت میں ہر زمان و مکان کے لیے ایک معجزہ ہے اور انسان اپنی آنکھوں سے اس معجزے کو دیکھ سکتا ہے اور اسے اپنے عقل، دل اور روح کے ساتھ محسوس کر سکتا ہے۔ قرآن کی عظمت کا ایک پہلو یہ ہے کہ جوں جوں وقت گزرتا ہے، علم و دانش ترقی کرتی ہے، سائنسی دریافتیں بڑھتی ہیں، اور انسان کی صلاحیتیں بڑھتی ہیں، تو قرآن کے معجزاتی پہلو اور بھی زیادہ ظاہر ہوتے ہیں۔

قرآن کا سب سے اہم معجزہ جو ہمیشہ رہا ہے، تعلیم و تربیت اور انسان کی تخلیق ہے، جو ایک انتہائی مشکل کام ہے اور اللہ تعالیٰ نے اس کے لیے انبیا اور رسولوں جیسے عظیم افراد کو منتخب کیا۔

 
عظمت و جهان‌شمولی قرآن کریم از منظر سیدحسن نصرالله + فیلم



انہوں نے مزید کہا: مزاحمت قرآن کی برکت سے پیدا ہوئی اور آج تک جاری ہے۔ اسلامی مزاحمت کا مطلب مسلمانوں کی مزاحمت نہیں ہے، بلکہ یہ ایک فکری اور نظریاتی عنوان ہے۔ جب تک نوجوان نسل قرآن سے وابستہ ہے، مزاحمت بے پناہ طاقت کے ساتھ جاری رہے گی۔

کوئی بھی مزاحمت کے سامنے کھڑا نہیں ہو سکتا؛ یہی قرآن ہے جس نے مزاحمت کرنے والے افراد، شہداء کے والدین اور ان مجاہدین کو تربیت دی ہے جو ہر مشکل لمحے میں مزاحمت کے ساتھ ڈٹے رہے۔ انہوں نے قرآن سے سیکھا کہ ان کا فرض دشمن کے خلاف لڑنا اور اپنی قوم، خاندان، مال، عزت اور مقدسات کا دفاع کرنا ہے۔ انہیں یقین تھا کہ اللہ کی فتح کا وعدہ سچا ہے اور دنیاوی زندگی کے بعد ایک ابدی زندگی ہے۔ انہوں نے دنیا اور آخرت دونوں سے محبت کی اور اس آخری زندگی کی طرف یقین کے ساتھ قدم بڑھایا۔

انکا کہنا تھا: یہی قرآن ہے جس نے اس مزاحمت کو تشکیل دیا، جو اس قدر عظیم کامیابیاں حاصل کر چکی ہے۔ اگر ہم قرآن کی طرف واپس لوٹیں، تو ہم بہت بڑی کامیابیاں حاصل کر سکتے ہیں، چاہے ہمارے وسائل کتنے ہی کم کیوں نہ ہوں۔/

 

4241508

نظرات بینندگان
captcha