ایکنا کی رپورٹ کے مطابق، "الرایه" سے نقل کردہ خبر میں بتایا گیا ہے کہ قطر کی حکومت نے اسرائیلی قابض افواج کی حمایت میں سیکڑوں آبادکاروں کی مسجد الاقصی کے صحنوں پر دھاوا بولنے کی شدید مذمت کی ہے اور اسے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات کو بھڑکانے کے مترادف قرار دیا ہے۔
قطر کی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں اسرائیل کی مسلسل کوششوں کے نتیجے میں مسجد الاقصی کی مذہبی اور تاریخی حیثیت کو کمزور کرنے کے سنگین نتائج کے بارے میں خبردار کیا اور عالمی برادری کی بیت المقدس اور اس کے مقدس مقامات کے حوالے سے اخلاقی اور قانونی ذمہ داریوں پر زور دیا۔
اردن کی وزارت خارجہ نے بھی اپنے بیان میں مسجد الاقصی کی بے حرمتی کی مذمت کی۔ اسی طرح، فلسطینی گروہوں نے بھی اپنے بیانات میں اس اقدام کی مذمت کی اور مسجد الاقصی کی مکمل ملکیت مسلمانوں کے حق میں ہونے پر زور دیا۔
اتوار کو، یہودیوں کے "عرش" کے تہوار کے چوتھے دن، اسرائیلی وزیر برائے داخلی سلامتی ایتامار بن گویر نے پولیس کی سخت حفاظت میں ایک ہزار سے زائد آبادکاروں کے ہمراہ باب مغاربه کے راستے مسجد الاقصی کے صحنوں میں داخلے کی قیادت کی۔ اسی دوران، اسرائیلی پولیس نے فلسطینیوں کے مسجد الاقصی میں داخلے پر سخت پابندیاں عائد کر دیں۔
ایتامار بن گویر نے دیوار البراق کے علاقے میں بھی قدم رکھا اور سیکڑوں آبادکاروں اور خاخاموں کے ساتھ تلمودی دعاؤں میں شرکت کی۔
یہ اجتماعی یورشیں صہیونی گروہوں کے ان مطالبات کے جواب میں کی جا رہی ہیں جو "معبد" کی تعمیر کے دعوے کے ساتھ مسجد الاقصی پر آٹھ روزہ "عرش" کے جشن کے دوران وسیع حملوں کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔/
4243493