ایکنا کے عراق سے مطابق، حیدر حسن الشمری، جو آستان مقدس امامین کاظمین (ع) کے متولی اور عراق کے شیعہ اوقاف کے سربراہ ہیں، نے اس تقریب میں اپنے خطاب میں کہا کہ خداوند متعال کے فضل سے عراق ہمیشہ سے علم اور قرآن کے علوم کے شائقین کے لیے چراغ راہ رہا ہے۔ صدیوں سے یہاں قرآن کے علوم کے میدان میں نامور مفسرین اور مصنفین نے جنم لیا ہے جو اسلامی دنیا میں مشہور ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ قرآن اور علوم قرآنی کا احترام عراق میں نسل در نسل منتقل ہوتا رہا ہے تاکہ عظمت قرآن کی معرفت حاصل کی جا سکے، اور یہ وہی نکتہ ہے جس پر قرآن اور احادیث نے زور دیا ہے۔ آیت اللہ العظمی سیستانی بھی ہمیشہ قرآن اور اہل بیت (ع) سے تمسک کی تاکید فرماتے ہیں۔
حیدر الشمری نے عراق میں پہلی بین الاقوامی قرآنی مقابلے کے انعقاد پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ عراق کے شیعہ اور سنی اوقاف کے اداروں نے قرآنی سرگرمیوں کی ترقی اور پیشرفت میں اہم کردار ادا کیا ہے، جبکہ حسینی، عباسی، علوی، کاظمین اور عسکریین کے آستانوں سے وابستہ قرآنی مراکز کی کوششیں بھی لائق تحسین ہیں۔
اس بین الاقوامی قرآنی محفل میں ججز کے طور پر احمد نعنیع (مصر)، قاسم رضیعی (ایران)، رافع العامری، قاسم سرای، مشتاق العلی اور ایاد الکعبی (عراق) شامل تھے۔ مقابلہ کرنے والوں میں عمر عبدالقادر (نائجیریا)، مهدی شایق اور علی غلام آزاد (ایران)، محمد الموسوی (کویت)، حمودة بن المعز (تونس)، محمد احمد اور محمد یاسر (مصر)، محمد سامی (فلسطین) اور احمد صافی (شام) شامل تھے۔
یاد رہے کہ عراق کی پہلی بین الاقوامی قرآن حفظ و تلاوت مقابلے کی افتتاحی تقریب گذشتہ ہفتہ، کو بغداد کے ہوٹل "الرشید" میں محمد شیاع السودانی، وزیر اعظم عراق کی موجودگی میں منعقد ہوئی۔ آج اس مقابلے کے اختتام اور نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والوں کی عزت افزائی کی تقریب بھی منعقد ہو رہی ہے۔ اس مقابلے میں مهدی شایق اور علی غلام آزاد، جو ایران سے تھے، نے تحقیق قرائت اور مکمل قرآن کے حفظ کے شعبوں میں بالترتیب پہلی اور چوتھی پوزیشن حاصل کی۔/
4248173