سال 2025 کے آغاز سے سوئٹزرلینڈ میں عوامی مقامات پر برقع اور چہرے کو ڈھانپنے والی دیگر پوشاک کے استعمال پر پابندی عائد ہوگی، جسے 2021 کے ریفرنڈم میں منظوری ملی تھی۔ اس قانون کے مطابق، خلاف ورزی کی صورت میں 1100 یورو تک کا جرمانہ عائد کیا جائے گا، اور یہ پابندی ملک کے تمام عوامی مقامات پر بلا استثنا نافذ ہوگی۔
یہ فیصلہ خاص طور پر خلیجی ممالک سے آنے والے سیاحوں کے حوالے سے سوالات پیدا کر رہا ہے، جن میں سے ایک بڑی تعداد، جیسے کہ 116,000 سعودی شہری، سوئٹزرلینڈ کا دورہ کرتے ہیں۔ یہ سیاح عموماً طویل قیام کرتے ہیں اور زیادہ خرچ کرتے ہیں، جو کہ سوئٹزرلینڈ کی معیشت پر نمایاں اثر ڈالتا ہے۔
سوئٹزرلینڈ کی پارلیمنٹ کے ایوانِ نمائندگان نے بھی ستمبر 2023 میں اس پابندی کو حتمی منظوری دی اور خلاف ورزی پر 1000 فرانک (تقریباً 1100 ڈالر) تک کا جرمانہ مقرر کیا۔ یہ قانون عوامی مقامات اور عام نظروں کے سامنے آنے والی نجی عمارات میں ناک، منہ اور آنکھیں ڈھانپنے کو ممنوع قرار دیتا ہے، تاہم کچھ مخصوص صورتوں میں استثنا بھی دیا گیا ہے۔
سوئٹزرلینڈ میں اس قانون کے نفاذ سے ملک اور بیرون ملک میں بحث و مباحثے کا آغاز ہو گیا ہے۔ کچھ ماہرین کا خیال ہے کہ یہ اقدام جمہوریت اور رواداری کے اصولوں کو کمزور کرتا ہے۔
اسلامی تعاون تنظیم اور امریکن-اسلامک تعلقات کونسل نے بھی اس پابندی کی مذمت کرتے ہوئے اسے اسلاموفوبیا کو ہوا دینے والا قدم قرار دیا ہے۔/
4247790