ایکنا نیوز- آناتولی عربی نیوز کے مطابق، فلسطین کی وزارت ثقافت نے "قومی یوم چفیہ" کے موقع پر جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطینی چفیہ یا رومال کو اسلامی دنیا کی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم (آئیسیسکو) کے غیر محسوس ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
فلسطینی خودمختار انتظامیہ کے وزیر ثقافت، عماد حمدان نے کہا: "فلسطینی چفیہ ہماری قومی شناخت کی علامت اور فلسطینی عوام کی طویل جدوجہد کی حقیقی گواہ بن چکی ہے، اور اس کا فروغ معاشرے کے مختلف طبقات کی آزادی کی جستجو میں دہائیوں پر محیط یکجہتی کا ثبوت ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ "وزارت ثقافت نے فلسطینی چفیہ کو آئیسیسکو کے غیر محسوس ثقافتی ورثے کی فہرست میں شامل کرنے کے لیے انتھک کوششیں کیں، جس سے اس کے ثقافتی ورثے کو محفوظ رکھنے میں اس کے اسٹریٹجک کردار کی اہمیت ظاہر ہوتی ہے تاکہ یہ تاریخ کے صفحات میں ہمیشہ زندہ رہے۔"
چفیہ کے دن کی یاد منانے کا آغاز 2015 میں فلسطین کی وزارت تعلیم کے فیصلے کے تحت کیا گیا۔
چفیہ ایک مربع کپڑا ہے جس پر سیاہ رنگ کی متقاطع لکیروں کی کڑھائی کی جاتی ہے اور اسے اس طرح تہہ کیا جاتا ہے کہ یہ مردوں کے لیے سرپوش کے طور پر استعمال ہو سکے۔
تاریخی طور پر فلسطینی چفیہ پہننا 1936 کی برطانوی استعمار کے خلاف بغاوت سے جڑا ہے، جب انقلابی فلسطینی مردوں نے چفیہ پہنی اور عوام سے درخواست کی کہ وہ بھی اسے پہنیں، تاکہ انقلابی مردوں اور دیگر لوگوں کے درمیان کوئی فرق نہ رہے۔
4248905