ایکنا نیوز، مادیہ امام آن لائن نیوز نے 2024 میں بھارت میں اقلیتی برادریوں، خاص طور پر مسلمانوں، عیسائیوں اور دلتوں کے خلاف تشدد میں تشویشناک اضافے کی خبر دی ہے۔ نفرت پر مبنی جرائم، قتل، حملے اور منظم امتیاز نے اقلیتوں کے سماجی حالات کے حوالے سے سنجیدہ خدشات پیدا کیے ہیں، خاص طور پر لوک سبھا انتخابات کے قریب۔
مسلمانوں کے خلاف منظم تشدد بھارت کے مختلف ریاستوں میں نمایاں طور پر بڑھا ہے۔ جنوری اور فروری کے مہینے اجتماعی تنازعات اور کشیدگی میں اضافے کے واقعات کے گواہ رہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنماؤں، بشمول وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی اشتعال انگیز بیانات نے ان تنازعات کو مزید ہوا دی۔
مسیحی اور دلت برادریاں بھی تشدد کا شکار رہیں، جن میں چرچوں پر حملے اور دعائیہ اجتماعات میں خلل شامل ہے۔
2025 میں داخل ہوتے ہوئے، بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ پرامن بقائے باہمی ایک سنگین مسئلہ بنا ہوا ہے۔ تشدد اور امتیاز کے بڑھتے ہوئے رجحانات اس بات کا اشارہ ہیں کہ امن کی بحالی اور بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔
یہ حالات اس سوال کو جنم دیتے ہیں کہ بھارت میں وسیع اجتماعی فرق کو کیسے ختم کیا جا سکتا ہے، اور اقلیتوں کے لیے محفوظ اور مساوی معاشرہ کیسے تشکیل دیا جا سکتا ہے۔/
4257471