جاپان میں مسلم قبرستان پر جھگڑے

IQNA

جاپان میں مسلم قبرستان پر جھگڑے

8:27 - January 17, 2025
خبر کا کوڈ: 3517822
ایکنا: جاپان میں مسلمانوں کے قبرستان بنانے پر شدت پسند گروپ اعتراض کررہا ہے۔

ایکنا نیوز، آن سین جاپان نیوز کے مطابق جاپان کے صوبہ میاگی میں مسلمانوں کے لیے ایک نئے قبرستان کی تعمیر کے منصوبے پر 400 اعتراضات درج کیے گئے ہیں۔ اگر یہ قبرستان تعمیر ہوتا ہے تو یہ جاپان میں مسلمانوں کا گیارہواں قبرستان ہوگا۔

جاپان کو آبادی میں کمی اور شدید لیبر کی قلت کا سامنا ہے، جس کی وجہ سے وہ غیر ملکی محنت کشوں پر زیادہ انحصار کر رہا ہے۔ اس کے نتیجے میں، گزشتہ دہائی میں جاپان میں مسلمان باشندوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ 2023 تک جاپان میں 350,000 مسلمان رجسٹرڈ تھے، جو 2010 میں صرف 110,000 تھے۔

1980 میں جاپان میں صرف چار مساجد تھیں، لیکن 2024 تک، پاکستان جیسے ممالک سے مزدوروں کی بڑھتی ہوئی آمد اور جاپانیوں کے اسلام قبول کرنے کی وجہ سے، مساجد کی تعداد بڑھ کر 149 ہو گئی ہے۔

تاہم، جاپان میں مسلمانوں کے لیے مخصوص قبرستانوں کی تعمیر کی رفتار سست رہی ہے، حالانکہ 99.7 فیصد جاپانی متوفیان کو جلایا جاتا ہے۔ اس وقت پورے ملک میں مسلمانوں کے لیے صرف 10 مخصوص قبرستان ہیں۔

نئے قبرستان کی تعمیر کے منصوبے کے خلاف شکایات میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ منصوبہ ممکنہ طور پر صحت عامہ کو نقصان پہنچا سکتا ہے، جیسے مقامی پانی کے ذرائع کی آلودگی۔ لیکن 13 مسیحی اور مسلم قبرستانوں پر کی گئی ایک سروے کے مطابق، جاپان میں ایسی کوئی ماحولیاتی آلودگی کا واقعہ سامنے نہیں آیا۔

آن لائن مخالفین کی شکایات میں نسل پرستانہ جذبات بھی واضح ہیں، جیسا کہ "اپنے ملک میں دفن ہوں" اور "اگر جاپانی قوانین نہیں مان سکتے تو واپس چلے جاؤ" جیسے تبصرے۔

مورای یوشیہیرو، گورنر میاگی نے گزشتہ ماہ ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ تمام اعتراضات کے باوجود قبرستان کا منصوبہ مکمل کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ غیر ملکیوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے، اور ایسے لوگ بھی ہیں جو جاپان میں اسلام قبول کرچکے ہیں اور اسلامی طریقے سے دفن ہونا چاہتے ہیں۔/

 

4259901

نظرات بینندگان
captcha