ایکنا کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، مسلح افواج کے وابستہ (ریٹائرڈ) اراکین کے لیے منعقدہ پہلی قرآن کریم مسابقات کی اختتامی تقریب، بروز پیر ، کوثر ہال، عقیدتی و سیاسی تنظیم، اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج میں منعقد ہوئی۔
اس تقریب میں، ریٹائرڈ کرنل علی عیاض، جو قرأت کے شعبے میں تیسرے نمبر پر رہے، نے قرآن کریم کی تلاوت کی۔ اسی طرح، اسلامی جمہوریہ ایران کی پولیس فورس کے مدح سرائی، ابتہال، اور ہم خوانی گروپ "کوثر" نے سورت احزاب کی منتخب آیات کو ترنم کے ساتھ پیش کیا۔
بعد ازاں، آیت اللہ علی سعیدی شاہرودی، جو کہ سپریم لیڈر کے دفتر برائے عقیدتی و سیاسی امور کے سربراہ ہیں، نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس قرآنی محفل میں ایک اہم نکتہ جس کا ذکر ضروری ہے، وہ قرآن اور الٰہی رہبر کے باہمی تعلق پر روشنی ڈالنا ہے۔ اسی تناظر میں، ہمیں نبی اکرم (ص) کی سیاسی وصیت کا بھی ذکر کرنا چاہیے، کیونکہ ایسا لگتا ہے کہ نبی اکرم (ص) نے اس وصیت کے ذریعے انسانیت کے لیے ایک روشن مستقبل کا نقشہ کھینچا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آپ سب حدیثِ ثقلین سے بخوبی واقف ہیں، جس میں رسول اللہ (ص) نے فرمایا: "إِنِّي تَارِكٌ فِيكُمُ اَلثَّقَلَيْنِ مَا إِنْ تَمَسَّكْتُمْ بِهِمَا لَنْ تَضِلُّوا بَعْدِي كِتَابَ اَللَّهِ وَ عِتْرَتِي أَهْلَ بَيْتِي وَ إِنَّهُمَا لَنْ يَفْتَرِقَا حَتَّى يَرِدَا عَلَيَّ اَلْحَوْضَ" یعنی، "میں تمہارے درمیان دو گراں قدر چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں، اگر تم ان سے متمسک رہو گے تو ہرگز گمراہ نہ ہوگے: ایک اللہ کی کتاب اور دوسری میری عترت، یعنی میرے اہل بیت۔ یہ دونوں ایک دوسرے سے جدا نہیں ہوں گے، یہاں تک کہ حوض کوثر پر مجھ سے آ ملیں گے۔"
یہ بھی منقول ہے کہ نبی اکرم (ص) نے اس حدیث کو بیان کرتے وقت اپنی دو انگلیاں ساتھ رکھ کر اشارہ کیا کہ قرآن اور اہل بیت (ع) ایک دوسرے سے جدا نہیں ہو سکتے۔ تاہم، اس کے باوجود، ان دونوں ارکان کا کردار مختلف ہے، کیونکہ قرآن کو "ثقل اکبر" اور اہل بیت (ع) کو "ثقل اصغر" کہا گیا ہے۔
آیت اللہ سعیدی نے مزید وضاحت کی کہ جو چیز بالکل واضح اور یقینی ہے، وہ یہ ہے کہ قرآن، تخلیق کی سب سے بڑی اور مقدس ترین مخلوق ہے۔ یہ اللہ تعالیٰ کا کلام ہے، جو انسانیت کی رہنمائی کے لیے عطا کیا گیا ہے، اور یہی وہ مقدس کتاب ہے جو تمام گزشتہ آسمانی ادیان کی حقیقی اقدار کو اپنے اندر سموئے ہوئے ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی معاشرے کی درست رہنمائی کے لیے قرآن اور اہل بیت (ع) کے درمیان ایک مضبوط تعلق قائم کیا جانا چاہیے۔ قرآن و عترت کو اسلامی حکومت کے سربراہی نظام میں بنیادی حیثیت حاصل ہونی چاہیے، اور اسلامی حکمرانی کے اصولوں کی طرف رجوع کرتے ہوئے نبی اکرم (ص) کی سیاسی وصیت کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔
تقریب کے اختتام پر اس قرآن کریم مسابقے کے کامیاب شرکاء کی عزت افزائی اور انعامات کی تقسیم کی گئی۔/
4268044