امارات؛ شارجہ میں «مقاصد القرآن» سیمینار

IQNA

امارات؛ شارجہ میں «مقاصد القرآن» سیمینار

20:33 - April 19, 2025
خبر کا کوڈ: 3518346
ایکنا: سیمینار بعنوان «مقاصد القرآن» شریعت و معارف اسلامی یونیورسٹی کے تعاون سے شارجہ میں منعقد ہوا۔

ایکنا نیوز، شارقہ 24 نیوز کے مطابق، قرآن کریم کے مقاصد پر ایک عظیم الشان علمی کانفرنس یونیورسٹی آف شارقہ کے رازی ہال میں منعقد ہوئی۔

یونیورسٹی آف شارقہ کے صدر، حمید مجول النعیمی نے اپنے خطاب میں یونیورسٹی کی علمی سرگرمیوں کی حمایت کا ذکر کیا جن کی بدولت ادارہ اپنی تعلیمی پیشرفت کو کامیابی سے جاری رکھے ہوئے ہے۔

انہوں نے اس کانفرنس کی اہمیت اور اس کے علمی و تحقیقی اہداف پر زور دیتے ہوئے کہا کہ:

"یونیورسٹی آف شارقہ ایک منظم حکمتِ عملی کے تحت کام کرتی ہے تاکہ انسانیت کے بہتر مستقبل کی تشکیل اور اسلام کی تمدنی و فکری اثرات کے مطالعے کی راہ ہموار ہو سکے۔"

کانفرنس کے اختتام پر انہوں نے مختلف ممالک سے شریک اسکالرز، مہمانان اور حامی اداروں کا شکریہ ادا کیا۔

شیخ صالح بن عبداللہ بن حمید، سعودی عرب کے شاہی دربار کے مشیر اور مسجد الحرام کے امام نے کانفرنس کے موضوع یعنی "قرآن کریم کے مقاصد" جیسے اہم مسئلے پر کانفرنس کے انعقاد کو سراہا۔

ان کا کہنا تھا : "قرآن کے بنیادی مقاصد جیسے توحید، عبادت، بندگی، عدل، رحمت، اور انسانی وقار — یہ سب اسلامی اصولوں کے تحفظ اور انسان کی روحانی پاکیزگی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔"

ان کا مزید کہنا تھا :"قرآن فہمی صرف متون کی تعلیم نہیں، بلکہ اس کے مقاصد کو سمجھنا اور ان کو زندگی میں نافذ کرنا، امت مسلمہ کی شناخت اور اخلاقی و روحانی اقدار کی تقویت کا ذریعہ ہے۔"

شیخ محمد الدوینی، جامعہ ازہر مصر کے نائب نے اپنے خطاب میں قرآن کے مقاصد کو سمجھنے، اس کی تفسیر اور تدبر پر علما کی کاوشوں کا تذکرہ کیا۔

انہوں نے کہا: "قرآن کریم ہمارے حقیقی مسائل کے مؤثر حل پیش کرتا ہے اور روحانی و نفسیاتی امراض کے لیے شفا فراہم کرتا ہے۔"

ان کا مزید کہنا تھا: "قرآن کا تکرار ہمیں ہماری مضبوط تاریخی شناخت کی یاد دہانی کرواتا ہے۔ یہ ہمیں اخلاص، علم، اور عمل کی امت بننے کا درس دیتا ہے۔"

آخر میں، شیخ سلطان بن احمد القاسمی، نائب حاکم شارقہ نے افتتاحی تقریب کے موقع پر کلیدی مقررین اور مختلف اداروں کی جانب سے کانفرنس کی حمایت کرنے والوں کو اعزازات سے نوازا۔/

 

4276931

نظرات بینندگان
captcha