پاپ فرانسس کی داخلی، خارجی پالیسی اور مذہبی کردار

IQNA

حجت‌الاسلام مسجد جامعی

پاپ فرانسس کی داخلی، خارجی پالیسی اور مذہبی کردار

4:28 - May 09, 2025
خبر کا کوڈ: 3518452
ایکنا: پاپ نے مختلف مسائل اور برائیوں کا دلیری سے مقابلہ کیا اور سب سے سے دوستانہ تعلقات کی کوشش کی۔

ایکنا نیوز- کلیسائی امور کے حوالے سے، جب پوپ فرانسس منصب پر فائز ہوئے تو کلیسا کا ادارہ یہاں تک کہ آسٹریا، بیلجیم، آسٹریلیا، امریکہ، کینیڈا، چلی اور آئرلینڈ جیسے ممالک میں بچوں سے بدسلوکی جیسے مسائل کا سامنا کر رہا تھا۔ انہوں نے تمام مشکلات کے باوجود اس مسئلے سے نہایت سختی اور بےرحمی سے نمٹنے کا فیصلہ کیا۔

پاپ فرانسس نے ویٹی کن میں پھیلتے ہوئے مالی بدعنوانی کے خلاف بڑی مضبوطی اور سختی کے ساتھ موقف اختیار کیا، حتیٰ کہ انہوں نے ایک کارڈینل کو اسی بنا پر برطرف کر دیا۔ انہوں نے کلیسا کو ایک ادارے کے طور پر اصلاحات سے گزارنے میں جرات مندانہ اور دلیرانہ رویہ اپنایا۔

مذہبی میدان میں بھی وہ ایک غیر معمولی شخصیت تھے۔ ان کا آخری پیغام یہ تھا کہ انجیل کے پیغام کو رسمی اور غیر ضروری لوازمات کے بغیر سمجھا جائے، اور اسے عام لوگوں کی زبان میں بیان کیا جائے۔ اس میدان میں انہوں نے بہت مؤثر کردار ادا کیا اور ایک منفرد طرزِ عمل اختیار کیا۔ وہ نہایت سادگی سے عوام سے بات کرتے تھے، جو ان کی لاطینی امریکی شناخت کا مظہر تھا۔

پاپ فرانسس مخلصانہ طور پر کوشش کرتے رہے کہ وہ دیگر کلیساؤں اور مذاہب کے قریب ہوں، ان کے ساتھ برادرانہ مکالمہ کریں، اور مختلف پروٹسٹنٹ و کیتھولک کلیساؤں کے درمیان پائے جانے والے اختلافات کو ختم کرکے یکجہتی و ہم آہنگی کو فروغ دیں۔ انہوں نے اسلام سمیت دیگر مذاہب سے بھی مکالمے کیے اور ان کا اعتماد اور احترام حاصل کیا۔

انہوں نے یہاں تک کہ اسلام کے دو مکاتب فکر، شیعہ اور سنی، کی اہمیت کو بھی تسلیم کیا اور شیخ الازہر احمد الطیب اور آیت اللہ سیستانی سے ملاقاتیں کیں، جو ادیان کے درمیان مکالمے اور تعامل کے حوالے سے ان کے مثبت رویے کی عکاسی کرتی ہیں۔ اگرچہ ان پر ایک اعتراض یہ بھی کیا جاتا رہا کہ وہ دیگر مذاہب سے حد سے زیادہ قربت اختیار کرتے ہیں۔/

 

4280943

نظرات بینندگان
captcha