ایکنا نیوز- المیادین کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ کیتھولک عیسائیوں کے رہنما پاپ لیو چہار دہم نے ایران اور اسرائیل کے درمیان ہونے والے باہمی حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے عقل و منطق سے کام لینے، گفت و شنید کرنے اور امن قائم کرنے کی کوششوں پر زور دیا ہے۔
پاپ لیو چہار دہم نے (24 جون) ایران اور اسرائیل کے حکام سے مطالبہ کیا کہ حالیہ فضائی حملوں کے بعد دانشمندانہ رویہ اختیار کریں اور مذاکرات کا راستہ اپنائیں۔
رپورٹ کے مطابق، پاپ نے سینٹ پیٹرز چرچ میں حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ موجودہ صورتحال پر گہری تشویش کے ساتھ نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔
پاپ نے کہا:
"ایران اور اسرائیل میں حالات اس نازک وقت میں سنگین حد تک بگڑ چکے ہیں۔ میں پوری سنجیدگی سے ایک بار پھر تمام فریقین سے ذمہ داری اور منطق کا مطالبہ کرتا ہوں۔"
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دنیا کے مختلف ممالک اور بین الاقوامی شخصیات نے صہیونی حکومت کے جارحانہ حملوں پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
· یورپی یونین کے سفیر اور اقوام متحدہ ویانا میں مستقل نمائندہ نے اسرائیلی دہشت گرد حملے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے علاقے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور ایٹمی تنصیبات کی حفاظت پر زور دیا۔
· پاکستان کے نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ نے صہیونی حملے کو انسانی ضمیر کو جھنجھوڑ دینے والا عمل قرار دیا اور کہا کہ:
"پاکستان، اسلامی جمہوریہ ایران کی قوم و حکومت کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔"
· ترک قومی اسمبلی کے اسپیکر نے بھی ایکس (سابق ٹوئٹر) پر اپنے پیغام میں اسرائیلی حملے کی مذمت کی۔
· لیبیا کی وزارت خارجہ نے آج بروز ہفتہ ایک شدید بیان جاری کرتے ہوئے جمعہ کی صبح ایران پر اسرائیلی فضائی حملوں کی سخت مذمت کی اور کشیدگی کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
ادھر عبری زبان کے میڈیا نے رپورٹ دی ہے کہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر جوابی میزائل حملے کے نتیجے میں اب تک تقریباً 170 افراد زخمی ہو چکے ہیں جبکہ تین صہیونی ہلاک ہوئے ہیں۔/
4288526